دھمکی آمیز جارحیت اور غیر جمہوری طرز عمل بلوچ قوم میں مزید بیگانگی پیدا کرتا ہے، نواب رئیسانی

0 113

کوئٹہ (امروز ویب ڈیسک )سابق وزیراعلیٰ بلوچستان وچیف آف ساراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ تاریخ گواہ ہو گی!جس دن جنرل مشرف نہر والی حویلی والے اور اس کے کور کمانڈر جنرل عبدالقادر بلوچ اور گورنر امیر الملک مینگل نے ہمارے گاﺅں مہرگڑھ کو لوٹ مار اور نذر آتش کی اور سرکاری بلڈوز سے برباد کیا

یہ نام نہاد بلوچوں کے تاریخ کے وارث کہاں تھے ہم ریاستی ظلم برداشت کرتے رہے؟ہمارے گاﺅں مہرگڑھ میں فرانس کے آثار قدیمہ کے ماہرین کی کیمپ تھی جس میں مہرگڑھ دور کے ثقافت اور تہذیب کے رکھے ہوئے نوادرات بھی چوری یہ لوٹ لیے گئے جن کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا۔ ورثہ کے وارثوں بہت جلد یاد آئی، ہمیں یہ ڈرامے اچھے نہیں لگتے

،انہوں نے کہاکہ مہر گڑھ تقریبا تین دہائیوں تک فورسزکے قبضہ میں تھی اس کی گواہی بریگیڈئیر صدیق دیں گے کیونکہ وہ شفیق احمد خان مرحوم کے ساتھ ہمارے ہاں آئے اور ہم سے مطالبہ کیا کہ اگر ہم جام یوسف کو وزارت اعلیٰ کے لیے ووٹ دیں گے توہم مہر گڑھ کھول دیں گے لیکن ہم نے مرحوم کو ووٹ نہیں دیا

انہوں نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے بلوچ طلبا پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دھمکی آمیز جارحیت اور غیر جمہوری طرز عمل بلوچ قوم میں مزید بیگانگی پیدا کرتا ہے۔ حکومت بلوچستان کو اس واقعے کا فوری نوٹس لینا چاہیے، ہمارے طلبہ کے مسائل حل کیے جائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.