کچھ ماہ مشکلات ہیں،پھر آسانیاں ہی آسانیاں : وزیر خزانہ
اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے بڑے اضافے کے بعد پاکستانیوں کو نوید سناتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ڈیڑھ ماہ قوم کو مشکلات برداشت کرنا پڑیں گی، پھر آسانیاں پیدا ہونا شروع ہو جائیں گی۔
یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں کافی معاملات کو ہم سمیٹ لیں گے۔ اس وقت بھی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی مد میں 23 روپے اور پیٹرول پر 8 روپے سبسڈی دی جا رہی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو نہ بڑھاتے تو ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہو جانا تھا اور مہنگائی بھی بڑھنی تھی۔ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا تھا اس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں دو ماہ پہلے ہی 30 روپے کا اضافہ ہو جانا چاہیے تھا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایک ڈیڑھ ماہ مشکل گزریں گے، پھر آسانی ہوگی۔ ابھی کوئلے سے بننے والی بجلی پر فیول کا خرچہ 30 روپے آ رہا ہے۔ کوئلے کی قیمتیں ایل این جی سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں۔ ہمیں شارٹ ٹرم پر مہنگی ایل این جی خریدنا پڑ رہی ہے۔ تاہم رواں ماہ جون کے مہینے میں بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ وزیراعظم کے سامنے توانائی بچانےکی سفارشات رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم روس سے گندم خریدنے کے لئے بات کر رہے ہیں۔ اگر روس 30 فیصد سستی گندم اور تیل دے گا تو لے لیں گے۔ تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے روس کو پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کے حوالے سے جو خط لکھا تھا اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا۔