کوئٹہ سول اسپتال کے گائنی وارڈ میں خواتین مریضوں کو مشکلات کا سامنا
کوئٹہ : سنڈیمن سول ہسپتال کوئٹہ کے گائنی وارڈ میں ڈیلیوری کےلئے جانے والی خواتین کو مشکلات کا سامنا، کوئی پرسان حال نہیں وزیراعلیٰ بلوچستان کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ سول ہسپتال کے گائنی وارڈ میں خواتین کو زچگی کیلئے مشکلات کا سامنا، ایک ایک بیڈ پر تین تین خواتین کو لٹا دیا جاتا ہے، ڈاکٹر اور دیگر اسٹاف گپ شپ میں مصروف رہتے ہیں اگر مریض خواتین ان کو تکلیف کی صورت میں بلائیں تو انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ ڈیلیوری ایک حساس معاملہ ہے جس میں ڈاکٹرزکی لاپرواہی کی وجہ سے مریضہ کی جان بھی چلی جاتی ہے، اس کے باوجود سول ہسپتال کے ایم ایس اور گائنی کی ہیڈ اور سیکرٹری ہیلتھ اور صوبائی وزیر صحت اس جانب کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں جبکہ تمام میڈیسن بھی مریضوں سے باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔ لمحہ فکر تو یہ ہے کہ ڈیلیوری کیلئے آنے والی خواتین لاوارثوں کی طرح کئی کئی گھنٹے پڑی رہتی ہیں اور ان کو ڈیلیوری کا ٹائم نہیں دیا جاتا۔ حتیٰ کہ خواتین شدید تکلیف میں مبتلا ہوتی ہیں، کئی خواتین کو واپس جاتے ہوئے پیدائش ہوجاتی ہے، اس طرح کئی چکر مریض خواتین کو لگوائے جاتے ہیں، اگر کوئی اس مسئلے پر احتجاج کرے تو خواتین ڈاکٹرز کا بہانہ بنا کر سارے معاملے کو ختم کردیا جاتا ہے، کوئی یہ نہیں سوچتا کہ مشکل کی اس گھڑی میں زچکی کیلئے آنے والی بھی تو پردہ دار خواتین ہوتی ہیں مگر افسوس کہ اس اہم مسئلے کی جانب کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر صحت کو اس اہم مسئلے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔