منظم سازش کے تحت سرحدی علاقوں کے لوگوں کو بے روزگار کرکے نان شبینہ کا محتاج بنایا جا رہا ہے، محمد بخش بلوچ

0 90

دالبندین(امروز ویب ڈیسک)بلوچستان نیشنل پارٹی ڈسٹرکٹ چاغی کے آرگنائزر محمد بخش بلوچ نے اپنے ایک بیان میں پاک ایران و افغان بارڈر کی بندش پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کا ذریعہ معاش انہی بارڈر اور تیل کے کاروبار پر منحصر ہے مگر بدقسمتی سے ایک منظم سازش کے تحت سرحدی علاقوں کے لوگوں کو بے روزگار کرکے نان شبینہ کا محتاج بنایا جا رہا ہے

تیل کے کاروبار پر ٹوکن کے ذریعے صرف دن میں ڈھائی سو گاڑیوں کو اجازت دی جاتی ہے اور باقی ہزاروں کے حساب سے گاڑیاں رہ جاتے ہیں جس سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ صرف تیل کے کاروبار سے روزانہ ہزاروں بے روزگار نوجوان روزگار کرتے ہیں اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں دوسری جانب افغان بارڈر پر روزانہ باآسانی اور بلا خوف سرحدی علاقوں کے لوگ روزگار میں مصروف تھے مگر کچھ قوتوں کو یہ بھی ناگوار گزری اور افغان بارڈر کاروبار کیلئے بند کردی گئی

پاک ایران بارڈر تفتان میں کاروبار کیلئے کہی پوائنٹس کھلنے سے روزانہ ہزاروں مزدور کام کرکے اپنا گزر بسر کرتے تھے مگر اب کہی مہینوں سے بازارچہ پوائنٹ جو کہ کاروبار کا ایک اہم ذریعہ تھا اسے بھی بند کرکے لوگوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے سرحدی علاقوں کے لوگوں کیلئے اگر کاروبار کے یہ مواقع بھی بند کردئیے جاتے ہیں تو آخر یہ لوگ کہاں جائیں انہوں نے کہا کہ علاقے کے عوامی نمائندگان ملک کے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں

مگر افسوس کہ انہیں غریب مزدوروں کا کوئی فکر نہیں رہتا بلکہ وہ بارڈر بندش پر بات کرنے کی جسارت نہیں رکھتے حکام بالا سرحدی علاقوں کے لوگوں کے مجبوریوں کو مدنظر رکھ کر کاروباری پوائنٹس جلد سے جلد کاروبار کیلئے کھول دیں بصورتِ دیگر بلوچستان نیشنل پارٹی علاقے کے لوگوں اور کاروباری حضرات سے مل کر کاروبار کے بندش ہر سخت سے سخت احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے

Leave A Reply

Your email address will not be published.