افغانستان کی بڑی آبادی ملکی شہریت حاصل کر چکی ہے، بلوچستان نیشنل پارٹی
کوئٹہ(امروز ویب ڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ 1979ء سے لے کر اب تک لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین غیر قانونی طور پر شناختی کارڈ، پاسپورٹ و انتخابی فہرستوں میں ناموں کا اندراج کروا چکے ہیں جو قابل مذمت عمل ہے کئی بار مختلف تحقیقاتی اداروں نے اس امر کی تصدیق بھی کی ہے کہ لاکھوں خاندانوں نے غیر قانونی طریقے سے سرکاری دستاویزات حاصل کر لی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے شناختی کارڈز، پاسپورٹ کو منسوخ اور انتخابی فہرستوں نے ناموں کو نہ نکالنا باعث مذمت عمل ہے
افغانستان کی بڑی آبادی ملکی شہریت حاصل کر چکی ہے افغان ثور انقلاب کے بعد جب بلوچستان اور خیبرپختونخواء کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی طور پر ان کی آباد کاری اور ان کو کھلی چھوٹ دے دی گئی کہ وہ معیشت اور زمینوں کی خرید وفروخت کریں غیر قانونی طور پر دستاویزات حاصل کرنے میں انہیں کوئی دقعت پیش نہیں آئی اس دور کے حکمرانوں نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بلوچستان کو یتیم خانہ سمجھ کر لاکھوں خاندانوں کو آباد کیا آج اس کی وجہ سے بلوچستان میں کلاشنکوف کلچر، انتہاء پسندی کے رجحانات میں اضافہ ہوا بی این پی ترقی پسند روشن خیال قوم دوست وطن دوست جماعت ہے
افغان بھائیوں کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اب بھی ہم چاہتے ہیں کہ انہیں باعزت طریقے سے واپس بھیجا جائے لاکھوں کی تعداد میں جعلی شناختی کارڈز، پاسپورٹ منسوخ کئے جائیں بلوچستان اور کراچی میں کئی ایسے واقعات سامنے آئے کہ پیسوں اور سیاسی اثروروسوخ کے ذریعے مہاجرین کو شناختی کارڈز و دیگر دستاویزات جاری کئے گئے 2017ء کے مردم شماری میں بھی ان کو شمار کیا گیا جو بہت بڑی گہری سازش ہے یہ کیسے ممکن ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو یہاں آباد کر کے ملکی شہریت دی جائے تو غیر قانونی عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے
بیان میں کہاگیا کہ 1979ء سے لے کر اب تک کے جاری شناختی کارڈز ، پاسپورٹ کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے جائزہ لینے تک خانہ شماری ، مردم شماری کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہے گی افغان مہاجرین نہ صرف بلوچوں بلکہ یہاں آباد پشتون بھائیوں، مقامی ہزارہ دیگر اقوام کیلئے مسائل کا باعث بن رہے ہیں بلارنگ و نسل فرقہ، زبان غیر ملکیوں کے دستاویزات کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے شناختی کارڈز، پاسپورٹ منسوخ اور انتخابی فہرستوں سے ناموں کو نکالا جائے۔