آپریشن کے دوران میرے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا،مولاناہدایت رحمٰن کی گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو
گوادر(بی این سی)حقوق مانگنے کی پاداش میں مقدمات قائم کئے گئے، رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ میرے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ حق دوتحریک عوامی تحریک ہے۔ کوئی شرپسندی نہیں کی۔ ساحل بلوچستان کو ٹرالر سے پاک کرنے، بارڈر کے کاروبار میں آزادانہ ماحول فراہم کرنے، پانی، بجلی اور صحت کی سہولیات کے مطالبات غیر آئینی نہیں۔ احتجاج پرامن طریقے سے کیا تھا۔ ہم پر قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ جیل میں رہیں یا جیل سے باہر حقوق کی جنگ سے دستبردار نہیں ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار حق دوتحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ھدایت الرحمن بلوچ نے اپنی گرفتاری سے قبل اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت کے احاطہ میں مقامی اور بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر آپریشن کے نام پر حق دو تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں سمیت ہماری ماؤں اور بہنوں پر جو ظلم و ستم کیا گیا وہ بربریت کی بدترین مثال کے طورپر یادرکھا جائے گا، گرفتاریوں کے نام پر چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پائمال کیا گیا جیسے ہم اس ملک کے شہری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج آئین اور قانون کے دائرے میں تھا لیکن آپریشن کے نام پر عوام پر جو کہر ڈھایا گیا ،وہ فسطائیت تھی، ماؤں اور بہنوں پر تشدد کیا گیا، تحریک کے اہم رہنماء حسین واڈیلہ اور دیگر کو ذہنی اذیت پہنچانے کے لئے کرائم برانچ کوئٹہ کے حوالے کیا گیا ہے اور ہمارے دسیوں کارکنان پابند سلاسل ہیں۔ مولانا نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ آپریشن کے دوران میرے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ میرے گھر پر چھاپے کے دوران میری بوڑھی ماں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گھریلو استعمال کی چیزیں بھی قانون نافذ کرنے والے اہلکار چوری کرکے لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر آپریشن کے بعد ہم پر پولیس اہلکار کے قتل کا بھی مقدمہ قائم کیا گیا یے جو صوبائی حکومت کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتی ہے، پولیس اہلکار کے قتل کے بعد ہم نے متاثرہ خاندان سے تعزیت کی ہے پولیس اہلکار کا قتل ہماری پرامن تحریک کو بدنام کرنے کی مذموم سازش ہے جس کا پردا جلد چاک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن عناصر کو گوادری نہیں گوادر پیارا ہے یا وہ بلوچ سے نہیں بلوچستان کی سرزمین سے غرض رکھتے ہیں ایسی سوچ کے ہم خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساحل بلوچستان کو ٹرالر سے پاک کرنا، بارڈر کے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا، پانی، بجلی اور صحت کی سہولیات کا مطالبہ کرنا کوئی شر انگیزی یا ماورائے آئین اور قانون نہیں ہمارا بنیادی حق ہے۔ حق دوتحریک کے رہنماؤں اور جہد کاروں کے خلاف جو کریک ڈاؤن کیا گیا ہے وہ صرف اور صرف مافیاز کو خوش کرنے کے لئے کیا گیا ہے جو غیرقانونی ٹرالرنگ، بارڈر اور منشیات کے کاروبار سے منفعت حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں اور مقدمات ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے اور نہ ہی اس سے ہماری تحریک ختم ہوگی ہم آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں۔ عدالتوں پر اعتماد ہے جعلی اور بوگس مقدمات کا سامنا کرینگے۔ جیل میں رہیں یا جیل سے باہر ظلم کے نظام کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔