یوکرینیوں کوروس میں قیام اورکام کرنے کی اجازت کے حکم نامے پرصدرپوتین کے دست خط
ماسکو روسی صدر ولادی میرپوتین نے کریملن کی جارحیت کے بعد روس میں داخل ہونے والے یوکرینیوں کوغیر معینہ مدت تک ملک میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دینے کے حکم نامے پر دست خط کردیے ۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اب تک یوکرین کے لوگ 180 دن کی مدت کے اندر زیادہ سے زیادہ 90 دن تک روس میں رہ سکتے تھے۔ زیادہ دیر تک رہنے یا کام کرنے کے خواہاں افراد کوخصوصی اجازت نامہ یا ورک پرمٹ حاصل کرنا پڑتا تھا۔عارضی فرمان کے مطابق اس نئے اقدام سے یوکرین کے شہریوں اور یوکرین کے علاحدگی پسند مشرقی علاقوں کے لوگوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ ورک پرمٹ کے بغیر روس میں کام کرنے اوروقت کی قید کے بغیررہ سکتے ہیں اورروس ان کے حقِ قیام کو تسلیم کرتا ہے۔
اس اجازت نامے سے مستفید ہونے کااہل ہونے کے لیے درخواست دہندگان کیانگلیوں کے نشان لیے جائیں گے، ان کی تصویر کھینچنا ہوگی اور منشیات اور کسی بھی متعدی بیماریوں کے لیے ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا۔اس حکم نامے میں یوکرینی شہریوں کی ملک بدری سے بھی منع کیا گیا ہے، سوائے ان شہریوں کے جنھیں جیل سے رہا کیا گیا ہے یا جن کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ وہ روس کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
ایک اور حکم نامے میں صدرپوتین نے کمزور افراد بشمول پنشنرز، معذور یا حاملہ خواتین کو سماجی فنڈز سے رقوم کی ادائیگی کی ہدایت کی ہے جو جارحانہ کارروائی کی وجہ سے یوکرین یا علاحدگی پسند علاقوں سے نقل مکانی کر گئے تھے۔ماسکو کے مطابق فروری کے آخرمیں جارحیت کے آغاز سے اب تک 36 لاکھ یوکرینی شہری روس میں داخل ہو چکے ہیں۔ان میں 5 لاکھ 87 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔جولائی میں کریملن نے یوکرینیوں کے لیے روسی شہریت کا حصول آسان بنا دیا تھا مگر کیف نے اس اقدام کی مذمت کی تھی۔