آپ کا کیس تو تھا کہ آزادارکان نے سنی اتحاد کو جوائن کرلیا، سیٹیں سنی اتحادکو دیں، اب آپ ایسا کیسے کرسکتے ہیں،جسٹس جمال کا وکیل فیصل صدیقی سے استفسار
اسلام آباد سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سنی اتحاد کونسل سے کہاکہ آپ کا کیس تو تھا کہ آزادارکان نے سنی اتحاد کو جوائن کرلیا، سیٹیں سنی اتحادکو دیں،وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہا جی ایسا تھا لیکن اب میں نظرثانی میں ایسا نہیں کر رہا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اب آپ ایسا کیسے کرسکتے ہیں،فیصل صدیقی نے کہاکہ بطور جواب گزار میں اب اپنا موقف تبدیل کرسکتا ہوں جو مرضی پوزیشن لوں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستیں نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ کا کیس تو تھا کہ آزادارکان نے سنی اتحاد کو جوائن کرلیا، سیٹیں سنی اتحادکو دیں،وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہا جی ایسا تھا لیکن اب میں نظرثانی میں ایسا نہیں کر رہا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اب آپ ایسا کیسے کرسکتے ہیں،فیصل صدیقی نے کہاکہ بطور جواب گزار میں اب اپنا موقف تبدیل کرسکتا ہوں جو مرضی پوزیشن لوں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ شروع میں تو آپ نے یہ بات نہیں کہ انتخابی نشان نہیں ملا، یہ نہیں ملا وہ نہیں ملا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ سنی اتحاد نے نشستیں مانگیں لیکن اکثریتی یا اقلیتی فیصلہ میں غلط یا صحیح نشستیں پی ٹی آئی کو دے دیں،اس وقت آپ کی پوزیشن تبدیلی ہے، اب آپ پی ٹی آئی کی طرف سے دلائل دے رہے ہیں،جب وہ پی ٹی آئی کے رکن بن گئے تو آپ کے نہیں رہے،وکیل سنی اتحاد کونسل فیصل صدیقی نے کہاکہ میں نہ تو سنی اتحاد کونسل کو نہ پی ٹی آئی کو سپورٹ کررہا ہوں،میں بطور آفیسر آف کورٹ اکثریتی فیصلے کو سپورٹ کررہا ہوں۔