عدالتی احکامات کے باوجود کوئٹہ کے بڑے اسپتالوں میں سکیورٹی اہلکار تعینات نہ ہوئے
بلوچستان کے محکمہ صحت کے مراسلے اور عدالتی حکم کے باوجود محکمہ داخلہ کی جانب سے شہر کے اسپتالوں میں لیویز اہلکاروں کی تعیناتی نہ ہوسکی۔
محکمہ صحت بلوچستان کے حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت جانب سے کوئٹہ کے 7 بڑے اسپتالوں میں سکیورٹی بہتر بنانے کیلئے لیویز اہلکاروں کی تعیناتی کیلئے چار ماہ قبل لکھے گئے مراسلے کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا ۔
حکام کے مطابق عدالت عالیہ بلوچستان نے ایک آئینی درخواست کے فیصلے میں کوئٹہ کے 7 بڑے ٹرشری کیئر اسپتالوں بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال، سنڈیمن پروانشل اسپتال، شیخ زید بن خلیفہ اسپتال، بینظیر اسپتال، ہیلپر اسپتال، فاطمہ جناح اسپتال اور مفتی محمود اسپتال میں سکیورٹی بڑھانے کے احکامات جاری کئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے عدالتی احکامات پر کوئٹہ کے 7 بڑے اسپتالوں میں 500 لیویز اہلکاروں کی تعیناتی کیلئے 21 جون 2022 کو محکمہ داخلہ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کردیا گیا تھا تاہم چار ماہ گزرنے کے باوجود اس مراسلے پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ نجی سکیورٹی گارڈز کی محدود تعیناتی کی وجہ سے کوئٹہ کے دو بڑے اسپتالوں بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور سنڈیمن پروانشل اسپتال میں آئے روز لڑائی جھگڑوں کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔