ایڈوکیٹ محی الدین بلوچ

0 103

تحریر ؛ سینٹر جان محمد بلیدی
ایڈوکیٹ محی الدین کو ہم سے رخصت ہوئے ایک سال کا عرصہ ہوگیا یہ ایک سال خاندان اور دوستوں پر بہت زیادہ گراں گزرہ، ایڈوکیٹ محی الدین ساسولی انتہائی نفیس، خوش مزاج اور خاموش طبیعت کے مالک تھے میں نے انھیں ہر وقت خاموش اور سنجیدہ دیکھا۔ وہ بڑی بڑی باتیں کرنے کے بجائے ایک عملی انسان تھے اپنے مقصد سے جڑے رہنے والے اور انتہائی اساس مزاج کے مالک تھے۔ سیاسی طور پر واضع سیاسی موقف اپنائے ہوئے ایک پروفیشنل انسان تھے ان کی جہان فانی سے کوچ کر جانے نے اس کے خاندان کو بری طرح زخمی کردیا اور دوستوں و عزیزوں کو بھی احیران کردیا۔ ایڈوکیٹ محی الدین ساسولی کی زندگی سیاست اور پروفیشن پر کچھ تحریر کرنا آسان ہے کیونکہ وہ ایک کھلے انسان تھے دوستی و یاری میں اسکا کوئی ثانی نہیں، وہ اپنے پروفیشن میں ایک بااصول انسان تھے اس نے عدالت اور وکلا سیاست و تعلق میں اپنا ایک الگ مقام بنایا، عمومی طور پر وکلاء سے ان کے کلائینٹ ان سے خوش نہیں رہتے ہیں۔ لیکن آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ محی الدین سے کسی بھی کلائینٹ کو کبھی کوئی شکایت نہیں رہی۔
محی الدین بلوچ کی پہلی برسی ان کی یاد ہمارے دلوں میں پہلے سے کہیں زیادہ تازہ کررہا ہے وہ صرف بلوچستان نہیں بلکہ پاکستان کے ایک باوقار، بے باک اور دیانتدار رہنما و انسان تھے۔ ان کی پوری زندگی کا ہر لمحہ قوم و وطن کے لیے وقف رہا، خلوص، سادگی و بے خوفی ان کی شخصیت کے نمایاں پہلو ہیں جس کے سبب انھوں نے عوام کے دل میں اپنے لیے الگ مقام بنائے رکھا۔
ایڈوکیٹ محی الدین بلوچ ایک سچے قوم پرست رہنما تھے انھوں نے بلوچ شناخت، وطن کی خودمختاری، وسائل پر ان کے اختیار اور قومی ناانصافی و نابرابری کے خلاف ہر فورم پر صدائے احتجاج بلند رکھا۔ سیاست میں بردباری و احترام کے قائل تھے سیاسی اختلافات کو سیاسی و فکری انداز میں دیکھنے اور سمجھنے کے داعی رہے سیاست میں نفرت و تعصب ان کے قریب سے بھی نہیں گزرا۔ پارٹی کے ساتھ ان کی وابستگی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنے چیمبر کا نام ہی نشنل لا چیمبر رکھا تھا وہ ایک بہترین قانون دان کے ساتھ ساتھ ایک بہترین تنظیم کار بھی تھے انہوں نے سپریم کورٹ بار کونسل کے ایگزیکٹو کمیٹی کے لیئے جب الیکشن لڑا تو پاکستان بھر سے بھرپور انداز سے ووٹ حاصل کرکے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی واضع رہے کہ صرف لاہور سے چودہ سو ووٹ حاصل کیئے ایڈوکیٹ محی الدین بلوچ خود نمائی، شخصیت پرستی کے قائل نہیں تھے زندگی انتہائی سادگی کے ساتھ گزاری اور اپنے مقصد کے ساتھ آخر دم تک جوڑے رہے۔ آئیں ہم اپنے سیاسی دوست، نفیس انسان محی الدین کی پہلی برسی میں یہ عہد کریں کہ ہم بھی زاتی تشہیر و خود نمائی سے اپنے آپ کو الگ کریں گئے دوستوں کے خلاف غیبت کا سلسلہ بند کریں گئے اپنے بات اختلافات کو زاتی پسند و ناپسند سے الگ کرکے سیاسی مقاصد کے حصول کو اپنا نصب العین بنائیں گئے۔
ایڈوکیٹ محی الدین بلوچ کی رحلت سے وکلا تحریک، نیشنل پارٹی اور بلوچ عوام ایک حقیقی سیاسی دوست اور رہنما سے محروم ہوئے ہیں۔ اللہ تعالے سے ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ محی الدین کے درجات کو بلند و بالا رکھے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ان کے خاندان اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین

Leave A Reply

Your email address will not be published.