عمران عباس کی محرم الحرام کے پہلے عشرے میں فلمیں ریلیز نہ کرنے کی اپیل
ا سلام آ باد ماڈل و اداکار عمران عباس نے پروڈیوسرز اور فلم ڈسٹری بیوٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ محرم الحرام کے تقدس کا احترام کرتے ہوئے پہلے عشرے میں فلمیں ریلیز نہ کریں تو بہتر ہوگا۔
ڈان نیوز کے مطابق عمران عباس نے اپنی فیس بک پوسٹ میں فلم پروڈیوسرز سمیت دیگر متعلقہ اداروں اور افراد سے اپیل کی کہ وہ محرم الحرام سمیت ربیع الاول اور رمضان المبارک جیسے مقدس مہینوں کا احترام کرتے ہوئے فلموں کی ریلیز چند دن تک مؤخر کردیا کریں تو اچھا ہوگا۔
اداکار نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے ماضی میں کبھی نہیں دیکھا کہ محرم الحرام کی پہلی تاریخ کو پاکستان میں فلمیں ریلیز کی جائیں۔
انہوں نے لکھا کہ یہ بات شیعہ یا سنی ہونے کی نہیں بلکہ کچھ ایام اور مہینے ہم مسلمانوں کے لیے خاص اہمیت رکھتے ہیں، اس لیے ایسے مہینوں اور ایام کا احترام ہم پر لازم ہے۔
عمران عباس نے لکھا کہ انہیں آج بھی یاد ہے جب پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) محرم الحرام کے ابتدائی دنوں میں بغیر موسیقی کے نشریات پیش کرتا تھا، اب تو نوبت یہاں تک آ گئی ہے کہ 9 محرم کے دن بھی رقص و موسیقی پر مبنی پروگرام نشر کیے جاتے ہیں۔
اداکار نے لکھا کہ محرم الحرام کے آخری دنوں میں لوگ سیر و تفریح کے لیے چھٹیاں منانے ہِل سٹیشنز کا رُخ کرتے ہیں، جہاں وہ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ پکنک مناتے ہیں۔ وہ دن شاید زیادہ دُور نہیں جب ہم اسلامی نئے سال کے آغاز پر محرم الحرام کی پہلی تاریخ کو پارٹیوں سے کریں گے۔
انہوں نے کسی کا نام لکھے بغیر سب سے گزارش کی کہ ہم سب رمضان، ربیع الاول اور محرم جیسے مقدس مہینوں کی حرمت کا احترام کریں، ان مہینوں کے بعض دن ہم سب مسلمانوں کے لیے محترم ہیں۔
عمران عباس نے لکھا کہ جہاں تک فلم کی بات ہے تو اداکاروں کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا، کیونکہ اُنہوں نے تو اپنا کام کر دیا، جو ان سے متوقع تھا لیکن اگر فلم کی ریلیز کی تاریخ کو تھوڑا سا مؤخر کر دیا جاتا تو کوئی بڑا نقصان نہیں ہوتا۔
انہوں نے دلیل دی کہ چند دن کی تاخیر فلم کی کامیابی پر اثرانداز نہ ہوتی، یہ ذمے داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ حساس ایّام کے تقدس کو ملحوظِ خاطر رکھیں اور فلم کی ریلیز کچھ دن تک موخر کریں