شاہد خاقان عباسی مہنگائی کا ورد کر رہے ہیں، آج مہنگائی ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ہے، فواد چوہدری
ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے دور میں پالیسیاں بہتر رکھتے تو آج ہمیں بیرون دنیا پر انحصار نہ کرنا پڑتا، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن شرکت کے لئے تیار نہیں، یہ تھکے ہوئے پہلوانوں کا ٹولہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ای وی ایم کے حوالے سے اپوزیشن اپنے تحفظات خود دور نہیں کرنا چاہتی، پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کا بنیادی ایجنڈا بلدیاتی انتخابات تھا، وزیر اطلاعات کی گفتگو
اسلام آباد (امروز ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی مہنگائی کا ورد کر رہے ہیں، آج مہنگائی ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ہے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے دور میں پالیسیاں بہتر رکھتے تو آج ہمیں بیرون دنیا پر انحصار نہ کرنا پڑتا، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن شرکت کے لئے تیار نہیں، یہ تھکے ہوئے پہلوانوں کا ٹولہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ ای وی ایم کے حوالے سے اپوزیشن اپنے تحفظات خود دور نہیں کرنا چاہتی، پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کا بنیادی ایجنڈا بلدیاتی انتخابات تھا۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شاہد خاقان عباسی مہنگائی کا ورد کر رہے ہیں، آج مہنگائی ان کے کرتوتوں کی وجہ سے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اپنے دور میں پالیسیاں بہتر رکھتے تو آج ہمیں بیرون دنیا پر انحصار نہ کرنا پڑتا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ پاکستان بیورو آف شماریات کے ساتھ بیٹھ جائیں اور اعداد و شمار کا نظام سمجھ لیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ (ن )لیگ کے اکثر لوگ اخبار ہی نہیں پڑھتے، اس لئے انہیں سمجھ نہیں۔
چوہدری فواد حسین نے کہاکہ قیمتوں کے حساس اشاریہ انڈیکس میں 40 فیصد اعداد و شمار کراچی سے آتے ہیں، شاہد خاقان عباسی 157 ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جو پالیسیاں انہوں نے دیں اور قرضے حاصل کئے، آج تک ہم ان سے باہر نہیں نکل پا رہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن شرکت کے لئے تیار نہیں، یہ تھکے ہوئے پہلوانوں کا ٹولہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ای وی ایم کے حوالے سے اپوزیشن اپنے تحفظات خود دور نہیں کرنا چاہتی، پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کا بنیادی ایجنڈا بلدیاتی انتخابات تھا، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات 19 دسمبر کو ہو رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں 37 ہزار 752 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے،
مجموعی طور پر تحصیل چیئرمین اور میئر کے لئے 689 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 19282 امیدوار نیبر ہڈ کونسلز میں الیکشن لڑ رہے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا نیا سٹرکچر آئے گا، اس حوالے سے اتحادیوں سے بات ہوئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب کا نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ چند دنوں میں منظور ہو جائے گا جس سے پنجاب میں مقامی حکومتوں کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پنجاب کے بلدیاتی الیکشن ای وی ایم پر ہوں گے، پنجاب حکومت نے قانون میں پہلے ہی ترمیم کر دی ہے، الیکشن کمیشن درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، ٹیکنیکل کمیٹیوں کی تشکیل سے معلوم ہوگا کہ کس طرح ہم نے ای وی ایم پر الیکشن کروانا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ای وی ایم پر الیکشن کرانے کے حوالے سے جو بھی مدد درکار ہوئی، حکومت فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ میڈیا میں مہنگے الیکشن کا تاثر غلط ہے، ای وی ایم پر الیکشن کی لاگت عمومی الیکشن پر آنے والی لاگت کے برابر ہوگی، ای وی ایم بار بار خریدنا نہیں پڑے گی، الیکشن کا عمل مزید سستا ہو جائے گا
۔کور کمیٹی کے اجلاس میں سماجی بہبود کے مختلف پروگراموں پر ثانیہ نشتر نے بریفنگ دی۔ انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام اور صحت کارڈ پروگرام بڑا منصوبہ ہے، پنجاب کے لئے صحت کارڈ کا ساڑھے تین سو ارب کا پراجیکٹ ہوگا، پنجاب کے تمام لوگوں کو دس لاکھ روپے تک علاج کی سہولت میسر ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ایسی سہولت کسی ترقی یافتہ ممالک میں بھی میسر نہیں، ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان اور سندھ حکومتیں بھی اس پروگرام کا حصہ بنیں، بلوچستان نے آمادگی ظاہر کر دی ہے، سندھ نے ابھی تک آمادگی ظاہر نہیں کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ حکومت کا کردار عوام مخالف ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ مفت علاج کی سہولت ہر پاکستانی کا حق ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس پروگرام میں شامل ہو
تاکہ ہر آدمی کو اس کا فائدہ پہنچے، یہ پہلا ایسا پروگرام ہوگا جس میں وزیروں اور مشیروں کو فائدہ نہیں ہوگا، شاید سندھ حکومت اسی لئے پریشان ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کور کمیٹی کے اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، قیمتوں کے حساس اشاریہ انڈیکس میں 0.67 فیصد کمی آئی ہے، پاکستان کے اندر عالمی مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے پر ہماری توجہ مرکوز ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کی صورتحال مزید بہتر ہوگی، عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا۔