قانون نافذ کرنے والے ادارے دانستہ طور پر صوبے کے حالات کو خراب کرنا چاہتے ہیں، بی این پی

0 187

کوئٹہ (امروز ویب ڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی  کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ ‘ مرکزی فنانس سیکرٹری ملک نصیر شاہوانی ‘ مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ‘ مرکزی کمیٹی کے ممبر و ضلعی آرگنائزر غلام نبی مری ‘ رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار ‘ رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ ‘ آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین ملک محی الدین لہڑی ‘ میر نصیر مینگل ‘ نسیم جاوید ہزارہ ‘

ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ‘ میر نصیب قمبرانی ‘ صاحبزادہ سیف اللہ ‘ چیئرمین واحد بلوچ و دیگر عہدیداروں نے گورنر ہاﺅس کے سامنے بلیدہ کے علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے ہاتھ شہید ہونے والے معصوم بلوچ فرزند رمیز بلوچ کے لواحقین کی جانب سے میت کے ہمراہ جاری دھرنے میں جا کر اظہار یکجہتی کی اور اس دالخراش واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ پہلا ہے

نہ آخری بلوچستان کے کونے کونے میں ایسے واقعات کا رونما ہونا روز کا معمول ہے حکمران مکمل طور پر لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے نہتے بچوں کو قتل و غار ت گری کا نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ خوف و ہراس پھیلایا جا سکے اور عوام کو بنیادی حقوق کی جدوجہد سے دستبردار کرایا جا سکے کمسن شہید کے والد کو بھی اغواءکیا گیا ہے تو تاحال لاپتہ ہے

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فائرنگ کر کے ان کے بہن اور بھائی کو زخمی کیا یہ واقعہ اس بات کی غمازی ہے کہ حکومت وقت ‘ قانون نافذ کرنے والے ادارے دانستہ طور پر صوبے کے حالات کو خراب کرنا چاہتے ہیں تاکہ عوام کی آواز ناروا پالیسیاں کے خلاف نہ اٹھ سکے منفی ہتھکنڈوں سے ہرگز حکمران ‘ نادیدہ قوتیں بلوچستان کے سیاسی قومی جمہوری پرامن جدوجہد کو زیر نہیں کر سکتے انہوں نے مطالبہ کیا کہ لواحقین کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے اور شہید کے لاپتہ والد کو باعزت بازیاب کرایا جائے اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمے کو ختم کیا جائے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے بی این پی ایسے واقعات کی ہر سطح پر مذمت کرتی رہے گی

دریں اثناءبی این پی کوئٹہ کے بیان میں پارٹی کارکنوں ‘ عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ دھرنے میں بھرپور انداز میں شرکت کر کے اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور انسانیت سوز دلخراش واقعے کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں اور یہ واضح کر دیں کہ وہ کسی بھی صورت میں ناانصافیوں کے سامنے خاموشی اختیار نہیں کریں گے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.