حکومت اور اتحادی جماعتیں متحد ہیں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں، حکومت کے لئے مشکلات پیدا کرنے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے کچھ نہ کچھ شوشے چھوڑے جاتے ہیں،حکومت آج بھی پی ایس ڈی پی کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنانے کے مطالبے پر قائم ہے،صوبائی وزیر اطلاعات و ہائیر ایجوکیشن میر ظہور بلیدی
کوئٹہ (امروز نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات و ہائیر ایجوکیشن میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ حکومت اور اتحادی جماعتیں متحد ہیں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں، حکومت کے لئے مشکلات پیدا کرنے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے کچھ نہ کچھ شوشے چھوڑے جاتے ہیں،حکومت آج بھی پی ایس ڈی پی کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنانے کے مطالبے پر قائم ہے ، موجودہ پی ایس ڈی پی میں شامل 30ارب روپے سے زائد کی 1515اسکیمات میں سے 952کے لئے 23ارب روپے جاری کر دئیے گئے جبکہ عدالت کی ہدایت کی روشنی میں 1932نئی اسکیمات کے لئے 4ارب سے زائد کی رقم جاری کی گئی ،صوبے کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے ہم ان کیلئے کام کریں گے کسی بھی شرپسند عناصر کو صوبے کے حالات خراب نہیں کرنے دینگے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہئے ،یہ بات انہوں نے جمعرات کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و تعمیرات بلوچستان سجاد احمد بھٹہ، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ فرخ عتیق کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل محکمہ تعلقات عامہ نعیم بازئی بھی موجود تھے صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور بلیدی نے کہا کہ کچھ عرصے سے تاثر دیا جا رہا ہے کہ پی ایس ڈی پی جام ہو چکا ہے اور صوبے کی تعمیر و ترقی رک گئی ہے کچھ سیاسی جماعتوں کی طرف سے بار بار یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ صوبے میں حکومت کام نہیں کر رہی لیکن ایسا نہیں ہے حکومت بننے کے بعد ہمیں جو پی ایس ڈی پی ملا اس پہ کافی کام ہو چکا ہے صوبے میں گڈ گورننس جیسے بڑے مسائل کی وجہ سے ہمیں بھی مسئلے در پیش آئے جبکہ گزشتہ حکومت نے 5 بجٹ بنانے کی روایت سے ہٹ کر جاتے جاتے پورے سال کا بجٹ بنایا جس میں کافی خامیاں تھیں لیکن ہم عدالت کے شکر گزار ہیں کہ جس نے پی ایس ڈی پی ٹھیک کرنے کیلئے نوٹس لیا جس کے بعد ہم نے کابینہ کی کمیٹی بنائی تا کہ پی ایس ڈی پی ٹھیک کیا جا سکے ہم نے کمیٹی کی مدد سے ڈی ٹریک پی ایس ڈی پی واپس ٹریک پر لائے میر ظہور بلیدی نے بتایا کہ موجودہ پی ایس ڈی میں 1515 اسکیمات کیلئے 30.717 ارب روپے رکھے گئے تھے جن میں سے 952 کیلئے 23.251 ارب روپے جاری کر دیئے گئے ہیں جو کہ جاری اسکیمات کی مد میں 75 فیصد بنتا ہے انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں کل 4728 روپے کی اسکیمات کیلئے 77.159ارب روپے مختص تھے جن میں 28.079 جاری ہوگئے ہیں جبکہ باقی کے فنڈز کا اجراء پائپ لائن میں ہے انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں 1460.586 ملین ، تعلیم کیلئے 2430.604 ملین ، زراعت کیلئے 1170.338ملین ،پی پی ایچ کیلئے 2690.901 ملین ، مواصلات کیلئے7093.890 ملین ، بلدیات کیلئے 344.300ملین جبکہ دیگر شعبہ جات میں3460.845ملین روپے جاری کیئے گئے اس کے علاوہ 13 اضلاع جن میں آواران بیلہ ، قلات ، کچھی ، خضدار ، لورالائی ، پنجگور ، قلعہ سیف اللہ ، قلعہ عبداللہ ، ہرنائی ، کیچ اور دکی شامل ہیں میں جاری اسکیمات کیلئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کیئے گئے میر ظہور بلیدی نے کہا کہ 1515 اسکیمات میں سے 411 ایسی اسکیمات تھیں جن کی لاگت 6 ارب روپے تھی اور ان کا کام کافی حد تک مکمل ہو چکا تھا حکومت نے ایسی تمام اسکیمات کے فنڈز ریلیز کیئے ہیں تاکہ انہیں مکمل کیا جا سکے حکومت نے مانگی ڈیم کیلئے 60 کروڑ اورماڑا میں ڈیم کیلئے 50 کروڑ ، کچھی کینال کیلئے 25 کروڑ جاری کیئے ہیں تا کہ ان منصوبوں کو بھی جلد مکمل کیا جا سکے جبکہ ایگریکلچر کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے شہید سکندر یونیورسٹی خضدار کیلئے 25 کروڑ ، آواران کیڈٹ کالج کیلئے بھی فنڈز کے جلد اجراء کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے کیلئے سب سے بڑا چیلنج پی ایس ڈی پی کو ٹھیک کرنا تھا جس پر ہم نے کام کیا ہم نے 10 ارب روپے تک کی اسکیمات کو 1 سے 2 سال میں مکمل کرنے کیلئے میکینزم تشکیل دیا ہے صوبے کی آمدن بڑھانے کیلئے بلوچستان ریونیو اتھارٹی بنائی گئی ہے حکومت نے لینڈ لیز پالیسی بھی تشکیل دی ہے تاکہ اپنی زمین کی حفاظت کی جا سکے ایک سوال کے جواب میں میر ظہور بلیدی نے کہا بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین صوبائی ، قومی اسمبلی ، سینیٹ متحد اور رابطے میں ہیں جبکہ حکومتی اتحادی جماعتیں بھی متحد اور ایک پیج پر ہیں ہر جمہوری حکومت میں احتساب کا نظام ضروری ہے اگر ہم نے اچھی گورننس کرنی ہے تو کرپشن کو ختم کرنا ہو گا جس کیلئے نیب اینٹی کرپشن سمیت احتساب کے تمام اداروں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ پی ایس ڈی پیز کی عدالتی کمیشن سے تحقیقات کرانے کے مطالبے پر قائم ہیں اگر کسی نے عوام کے پیسوں کی خرد برد کی ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہیئے صوبے میں امن و امان کے حوالے سے سوال کے جواب میں میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں جہاں بھی شر پسند ہونگے ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی نیشنل ایکشن پلان اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہئے صوبے میں کچھ لوگوں کی وجہ سے امن متاثر ہوا جو اب بحال ہو رہا ہے مکران کوئٹہ سمیت بلوچستان کے ہر علاقے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے کوئی بھی تنظیم شر پسندی میں ملوث پائی گئی تو اس کیخلاف کارروائی ہو گی ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی اس وقت تمام محکمے اپنے طور پر بھرتیاں کر رہے تھے لیکن ہم نے ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے کر ٹیسٹ انٹر ویو کا تمام عمل ضلعی بنیادوں پر کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں 10 ہزار آسامیاں خالی ہیں ان پر میرٹ کے مطابق بھرتیاں کی جائیں گی پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان سجاد احمد بھٹہ نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے اختتام پر فنڈز لیپس ہونے کا خدشہ موجود نہیں انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ آئندہ سال سماجی مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے بجٹ تشکیل دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سیف سٹی منصوبے پر کام شروع ہو چکا ہے اس منصوبے کی تکمیل پر گوادر سیف سٹی منصوبے پر بھی کام شروع ہو جائے گا ہم دونوں منصوبوں کو فل پروف بنائیں گے حکومت نے موجودہ مالی سال کے دوران کیڈٹ کالجز اور تمام جامعات فنڈز ریلیز کیئے موجودہ پی ایس ڈی پی میں شامل میگا منصوبوں کیلئے 12848.25ملین روپے مختص کیئے گئے تھے جن میں سے 9585.97ملین روپے جاری کیئے گئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں صحت کے 13 ورٹیکل پروگرامز چل رہے ہیں جنہیں ون ونڈو پر لانے کی کوشش کر ہے ہیں ہائی سکولوں میں سے چند سکولوں کو ماڈل سکول بنایا جائے گا جہاں انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ معیار تعلیم کی بہتری کیلئے بھی اقدامات کیئے جائیں گے جبکہ ایسے سکول جو کالج میں تبدیل کیئے جاسکتے ہیں یا مڈل سکول جنہیں ہائی سکول کا درجہ دیا جا سکتا ہے ان سکولوں میں بھی بہتری کیلئے اقدامات کیئے جا رہے ہیں حکومت نے سماجی شعبے میں علاج معالجے کی سہولت کیلئے بھی پالیسی بنائی ہے جس کا قانون منظور ہونے کے بعد فنڈز کا اجراء شروع ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ صوبے میں 8 مقامات پر ریسکیو سینٹر بنائے جائیں گے تا کہ قومی شاہراہوں پر ہونے والے حادثات کے دوران جانی نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے سجاد بھٹہ نے کہا کہ بلوچستان میں فشریز اور معدنیات کے شعبوں سے وافر آمدنی پیدا کرنے کے مواقع موجود ہیں ہم اس ماہ انویسٹر کانفرنس کرنے جا رہے ہیں جبکہ جلد ہی کوئٹہ میں عالمی سطح کی کانفرنس منعقد کی جائے گی انہوں نے کہا کہ فشریز کے شعبے میں بہتری کیلئے جیٹی منظور ہوچکے ہیں جبکہ چین سے بھی جیٹی کو مزید کارآمد بنانے کیلئے مدد کرنے کی دلچسپی ظاہر کی گئی ہے زراعت کے شعبے میں بھی زیتون کی کاشت سمیت اس کی سپلائی کرنے کیلئے جامعہ پلان مرتب کیا جا رہا ہے ہم ہر محکمے کا 5 سالہ پلان بنا رہے ہیں تا کہ طویل مدتی منصوبوں پر کام ہو سکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لسبیلہ سے خضدار کے درمیان اسپیشل اکنامک زون کے قیام پر بھی کام جاری ہے جبکہ وفاقی پلاننگ کمیشن کی ٹیم سے بھی بلوچستان کے حوالے سے وفاقی پی ایس ڈی پی میں منصوبے رکھنے کے احوالے سے ترجیحات فراہم کر دی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے سماجی و اقتصادی فیز میں بلوچستان کی شمولیت کے حوالے سے چینی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں ہم نے چینی حکام کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبوں کی فہرست بھی تیار کر لی ہے جسے جلد ہی حکومت کو پیش کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت 3 فنڈنگ سورسز پر کام جاری ہے تا کہ صوبے کی آمدن کو بہتر بنایا جا سکے ہم نے پی ایس ڈی پی کے طریقہ کار کو ٹھیک کیا ہے ہمارا طریقہ کار شفاف اور قابل احتساب ہے انہوں نے کہا کہ زیارت میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت نے خصوصی دلچسپی لی ہے جس کے بعد ہم نے زیارت کو سیاحتی مقام بنانے کیلئے پی سی ون تیار کر لیا ہے جو کابینہ سے منظور ہو گا جبکہ زیارت کی بہتری کیلئے وفاقی منصوبہ شہر کا ماسٹر پلان نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہا انہوں نے کہا کہ زیارت سے وافر آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے ایک سوال کے جواب میں سجاد بھٹہ نے کہا کہ ہم سرمایہ کار کے سرمایے کو تحفظ اور انہیں سہولت فراہم کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کر رہے ہیں سرمایہ کاروں کیلئے غیر ضروری رکاوٹوں اور طریقہ کاروں کو ترک کر کے نئے قوانین لائے جا رہے ہیں تا کہ سرمایہ کار اپنے آپ کو محفوظ محسوس کر سکے صوبے میں بیرونی ممالک کی طرف سے سرمایہ کاری سے فائدہ حاصل کرنے کیلئے تمام تر سرمایہ کاری کو ٹیکس ایبل بھی بنایا گیا ہے ایک اور سوال کے جواب میں اے سی ایس نے کہا کہ سیف سٹی منصوبوں کو جامعہ بنایا جائے گا ہمارے پاس مختلف شعبوں میں بہتری لانے کیلئے افرادی قوت موجود ہے اب بلوچستان تبدیل ہو رہا ہے ہمیں باہر سے لوگ لانے کی ضرورت نہیں ہماری اپنی یونیورسٹیاں بہترین نوجوان افرادی قوت پیدا کر رہی ہیں ہم صوبے کے نوجوانوں سے فائدہ حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ اپنی اسطاعت کے مطابق فنڈز جاری کرتا ہے پی ایس ڈی پی کے حوالے سے عدالت کی جانب سے مزید شعبوں میں بھی ریلیف ملنے کی توقع ہے تاہم یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے اس پر مزید تبصرا نہیں کرونگا اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری فنانس فرخ عتیق کا کہنا تھا کہ صوبے میں مالی انتظامی امور میں بہتری لانے کیلئے فنانشل ریفارمز اینڈ منیجمنٹ یونٹ بھی تشکیل دیا جا رہا ہے جو ایک ماہ میں کام شروع کر دے گا اس یونٹ کے قیام کا مقصد مالی امور میں بہتری لانا ہے ۔