قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ 2022-23 منظور کر لیا گیا
ومی اسمبلی میں تنخواہ دارطبقے کے لیے نئی ٹیکس شرح کی ترامیم سمیت فنانس بل 2022-23 کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہو ا جس میں فنانس بل 2022-23 کی شق وار منظوری لی گئی ۔ اسعد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دو سے تین ماہ مشکل ہیں ، حالات پر قابو پا لیا جائے گا ، موجودہ حالات میں بہتر بجٹ پیش کیا گیا۔فنانس بل کے مطابق غربت کے خاتمے کیلئے زیادہ آمدن والے افراد پر ٹیکس لگے گا، 15 کروڑ روپے تک سالانہ آمدن پر ٹیکس لاگو نہیں ہو گا ،سالانہ 15 کروڑروپے سے 20 کروڑ تک آمدن پر ایک فیصد ٹیکس عائد ہو گا ، سالانہ بیس کروڑ سے 25 کروڑ روپے تک آمدن پر 2 فیصد ٹیکس عائد ہو گا، سالانہ 25 کروڑ سے 30 کروڑ انکم پر 3 فیصد ٹیکس لیا جائے گا ، 30 کروڑ روپے سے زیادہ آمدن پر 4 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا ، چھوٹے ریٹیلرز کیلئے بجلی کے بلوں پر نظر ثانی شدہ فکسڈ ٹیکس سکیم متعار ف کروا گئی ہے ، ماہانہ تیس ہزار روپے بجلی کے بل پر تین ہزار روپے فکسڈ ٹیکس دینا ہو گا ، 30 ہزار سے 50 ہزار روپے ماہانہ بجلی کے بل پر پانچ ہزار فکسڈ ٹیکس لگے گا ، 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے ماہانہ بجلی کے بل پر 10 ہزار فکسڈ ٹیکس لاگو ہو گا ، کار ڈیلر ز ، جیولرز سمیت دیگر بڑے ریٹیلرز سے ماہانہ 2 لاکھ فکسڈ ٹیکس لیا جائے گا۔