بلوچستان میں اکثریت لوگوں کا دارومدار زراعت کا شعبہ ہے، ملک نصیر شاہوانی
لیکن اتنے بڑے پیمانے پر نقصان کے باوجود بلوچستان کے زمینداروں کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے ہیں
دوسری جانب اتنے بڑے پیمانے پر خشک سالی کی وجہ سے زمینداروں شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں ،
کوئٹہ(امروز ویب ڈیسک)زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان نے ہمسایہ ممالک سے پھلوں وسبزی جات کی اسمگلنگ سے متعلق بلوچستان اسمبلی میں پاس کی گئی قرارداد پر عملدرآمد کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور خشک سالی کی وجہ سے زمینداروں کو مالی نقصان کاسامنا تھا لیکن ہمسایہ ممالک سے عین سیزن کے وقت پھل اور سبزی اسمگل کئے جاتے ہیں جو بلوچستان کے زمینداروں کیلئے معاشی قتل سے کم نہیں ،بارہا مسئلہ اٹھانے کے باوجود حل نہیں ہو رہا
،زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان اسمبلی میں پاس ہونے والی قرارداد پر عملدرآمد کامطالبہ کرتی ہے تاکہ زمینداروں کو درپیش مشکلات میں کمی واقع ہوں۔ان خیالات کااظہار زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ورکن بلوچستان اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی ،جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی ،وائس چیئرمین حاجی ولی محمدرئیسانی ،حاجی عبدالجبار مجک ،سید عبدالقہار آغا،حاجی محمد افضل ،کاظم خان اچکزئی ،عبیداللہ ،حاجی شیر علی مشوانی ،حاجی نور احمد بنگلزئی ،حاجی عزیز سرپرہ ،محمدیوسف بنگلزئی ،عبداللہ جان میرزئی ،انجینئر محب اللہ موسی خیل سمیت تمام ایگزیکٹو ممبر نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں اکثریت لوگوں کا دارومدار زراعت کا شعبہ ہے لیکن اتنے بڑے پیمانے پر نقصان کے باوجود بلوچستان کے زمینداروں کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے ہیں دوسری جانب اتنے بڑے پیمانے پر خشک سالی کی وجہ سے زمینداروں شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں ،فصلات نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ رہی سہی کسر کورونا وائرس ، ٹڈی دل نے پورا کرلیا ہے
،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں بلوچستان اسمبلی میں ہمسایہ ممالک سے پھل اور سبزی جات سیب ،ٹماٹر پیاز وغیرہ کی درآمد پر پابندی سے متعلق قرارداد پیش کی گئی جو ارکان کی جانب سے متفقہ طورپر پاس کی گئی تھی لہٰذاءزمیندار ایکشن کمیٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اسمبلی قرارداد پر من وعن عملدرآمد کیاجائے تاکہ زمینداروں کی مشکلات میں کمی واقع ہوں