حضور اکرم (ص) حضرت امیر معاویہ ؓ سے محبت فرماتے تھے،صحابہ ستاروں کے مانند جس کی پیروی کریں گے ہدایت پاجائینگے،مولانا الیاس قادری
اوتھل (امروز ویب ڈیسک) امیر اہل سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری نے کہا ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی رسول عربی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محبت فرماتے تھے،حضور اکرم کے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں جس صحابی کی پیروی کریں گے ہدایت پاجائینگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیضان مدینہ میں مدنی مذاکرے میں شریک شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر اہل سنت نے کہا کہ حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بلند حوصلہ،دلیر اور سخاوت کے پیکر تھے،
آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ معافی اور درگزر سے کام لینے والے تھے،ہمیں بھی اللہ عزوجل اور اسکے رسول کی رضا پانے کیلئے معافی اور درگزر سے کام لینا چاہئے اور ہر ایک کے ساتھ محبت بھرا سلوک کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔امیر اہل سنت نے کہا کہ عموماًاینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا مزاج ہوتا ہے،بعض نادانوں کا خیال ہوتا ہے کہ شرافت کا زمانہ نہیں ہے جو سراسر غلط ہے،یاد رکھیں شرفاءنے اسلام کا دنیا میں ڈنکا بجایا ہے،آج ہماری تنزلی کی وجہ ہماری اپنی کوتاہیاں ہیں،آج غیر ہم پر حاوی ہوگئے ہیں،اگر ہم قرآن وحدیث کے احکامات کو فراموش نہ کرتے تھے تو کبھی مغلوب نہ ہوتے
،غزوہ بدری میں 313صحابہ کرام ہزاروں کے لشکر جرار پر غالب آگئے تھے،کربلا میں 72نفوس قدسیہ ہزاروں یزیدیوں کی فوج پر اخلاقی طور پر غالب تھے،آج بھی لوگ یزید کی مذمت کرتے ہیں اور امام عالی مقام اور آپ کے رفقاءسے تعظیم ومحبت کا اظہار کرتے تھے،جیت امام عالی مقام کی ہوئی ہے۔امیر اہل سنت نے کہا کہ انتقام لینے کی بجائے معاف کردینا بہتر ہے،اگر انتقام لیں گے تو حد سے گزر سکتے ہیں،اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا رحجان اچھا نہیں۔
ایک کے جواب میں دس دینے کی وجہ سے آج ہمارا معیار خراب ہورہا ہے،ہمیں عفوو ودرگزر سے کام لینا چاہئے،جو لوگوں کو معاف کرتا ہے اللہ کریم اس کا حساب آسانی سے لے گا اور اسے جنت میں داخل فرمائے گا۔یادرکھیں معافی ودرگزر میں عزت ہے اسے اپنانے میں ہی ترقی ہے،اسی میں جینے کا سلیقہ اور جینے کا مزہ ہے،شیطان کی باتوں کو ٹھکرادیں اور اللہ ورسول کی باتوں اپنالیںتوآپ دونوں جہاں میں کامیاب ہوجائیں گے۔