کچھی کینال سے آنے والے سیلابی ریلوں نے پٹ فیڈر کینال میں تباہی مچا دی کینال مٹی کی تہہ سے بھر گئی

0 117

حمید آباد  کچھی کینال سے آنے والے سیلابی ریلوں نے پٹ فیڈر کینال میں تباہی مچا دی کینال مٹی کی تہہ سے بھر گئی کینال کی پشت اور تہہ یکسر دکھائی دینے لگی پٹ فیڈر کینال کا کچھ حصہ صحرا کا منظر پیش کرنے لگا وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو صوبائی وزیر آبپاشی حاجی محمد خان لہڑی اور چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کے احکامات پر کینال سے مٹی کی تہہ کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری سے ہنگامی بنیادوں پر کام کا آغاز کردیا گیا صوبائی سیکرٹری آبپاشی عبدالفتاح بھنگر نے پٹ فیڈر کینال کے مختلف جگہوں پر لگنے والے شگاف کو پر کرنے کے عمل کا جائزہ لیا ایس ای ایریگیشن عبدالحمید مینگل نے صوبائی سیکرٹری آبپاشی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آر ڈی 267جمل بگٹی گاﺅں کے قریب 350فٹ شگاف لگا جبکہ آر ڈی 279کے مقام پر 850فٹ شگاف لگا جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی آر ڈی 279سے لیکر آر ڈی 298تک چھ کلومیٹر فاصلے پر کینال میں 11سے 12فٹ تک کینال مٹی سے بھر گئی ہے ریت کی وجہ سے کینال صحرا کا منظر پیش کر رہی ہے کچھی کینال سے بڑی مقدار میں آنے والے سیلابی ریلوں نے پٹ فیڈر کینال کو ایک ہزار فٹ تک شگاف لگے کینال کی مکمل صفائی میں ڈیڑھ ماہ کا عرصہ لگے گا تاہم آبنوشی و دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کینال کے کچھ حصے کی صفائی کا عمل مکمل کرکے پانی کی ترسیل کو شروع کرنے کے لیے کام تیزی سے جاری ہے اس موقع پر ایکس ای این پٹ فیڈر کینال محمد اسلم لونی ایس ڈی اوز امان اللہ گاجانی حاجی ممتاز علی سومرو سید امجد شاہ سب انجینئرز نصیب اللہ کھوسہ امتیاز کھوسہ عابد علی کھوسہ عبدالطیف کنڈرانی اور گورنمنٹ کنٹریکٹر لیاقت علی پٹھان سمیت دیگر آفیسران موجود تھے سیکریٹری عبدالفتاح بھنگر نے آفیسران کو سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کینال سسٹم کی بحالی کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں ذیادہ سے ذیادہ مشینری طلب کرکے کینال میں پانی کی ترسیل کا عمل جلد شروع کیا جائے عبدالفتاح بھنگر نے کہا کہ حالیہ سیلابوں سے پٹ فیڈر کینال کا اسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے اس لئے ضروری ہے کہ جاری کام ہی کڑی مانیٹرنگ کی جائے پشتوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ مٹی کی تہہ تک صفائی کی جائے صوبائی سیکرٹری آبپاشی نے کہا کہ محکمہ ایریگیشن کے انجینئرز کی کارگردگی قابل ستائش ہے جن کی دن رات کوششوں سے پہلے بھی کینال سسٹم کا ڈھانچہ بہتر کیا گیا اب بھی اسی جوش و جذبے کے ساتھ کام کو جاری رکھیں انہوں نے کہنا تھا کہ نا چاہتے ہوئے بھی ہمیں سیلاب سے کافی نقصان پہنچا مگر ہمیں ان نقصانات کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کرنے ہونگے کیونکہ اس وقت آبنوشی سمیت دیگر ضروریات کے لیے پانی کی ڈیمانڈ کی جارہی ہے جسے پورا کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنا ناگزیر بن چکا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.