وفاقی حکومت نے بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی ہے، اسد عمر
وفاقی پی ایس ڈی پی سے59ارب روپے کے ترقیاتی کام گراﺅنڈ پر ہوئے ایران سے مزید بجلی خریدنے کے لئے معاہدہ کیا جائےگا ،3 ہزار 216 گھروں کیلئے سولر یونٹ فراہم کئے جائیں گے، اضافی چیک پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں، ماہی گیروں کے مسئلے پر ایکسپریس وے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں ڈیرہ ارب کی لاگت سے تین پل بنائے جارہے ہیں ،ساﺅتھ بلوچستان پیکج کے 161میں سے 139منصوبوں کی منظور ی ہوچکی ہے ،وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ
کوئٹہ/گوادر (امروز ویب ڈیسک) وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی ہے
، گزشتہ مالی سال کے دوران وفاقی پی ایس ڈی پی سے بلوچستان میں 59ارب روپے کے ترقیاتی کام گراﺅنڈ پر ہوئے گوادر میں صحت تعلیم، پانی ،بجلی ،روزگار کے لئے مجموعی طور پر جائزہ لیا گیا ہے، ایران سے مزید بجلی خریدنے کے لئے معاہدہ کیا جائےگا ،3 ہزار 216 گھروں کیلئے سولر یونٹ فراہم کئے جائیں گے، اضافی چیک پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں، ماہی گیروں کے مسئلے پر ایکسپریس وے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں ڈیرہ ارب کی لاگت سے تین پل بنائے جارہے ہیں ،ساﺅتھ بلوچستان پیکج کے 161میں سے 139منصوبوں کی منظور ی ہوچکی ہے ۔یہ بات انہوں گوادر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر زبیدہ جلال، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور ،چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ گوادر کی ترقی اور سرمایہ کاری یہاں کے عوام کی زندگی میں بہتری سے مشروط ہے
، گوادر کے عوام کی زندگی میں بہتری نہ آئے تو ترقی کا مقصد پورا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میںپانی کی فراہمی کا مسئلہ ہے گوادر میں دو ڈیم سبت اور شادی کوڈ ڈیم مکمل کیے جا چکے ہیں ڈیم سے آنیوالے پانی کی شہر میں ترسیل کا نظام کچھ بہتر نہیں ڈیم سے گوادر شہر میں پانی کی ترسیل کے حوالے پلان کر رہے ہیں مئی کے آخر یا جون تک پانی کے مسئلے میں واضح بہتری آجائیگی ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے مسئلے پر کیسکو سے معاہدہ تقریباً طے پا گیا ہے 2023 کی گرمیوں میں نیشنل گریڈ سے 100 میگا واٹ بجلی گوادر کو دی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ملک میں بجلی وافر مقدار میں موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر کے نوجوانوں کیلئے تکنیکی مہارت کی فراہمی کے انتہائی اہم منصوبے پر کام ہوگیا ہے چائنہ کی مدد سے تکنیکی مہارت فراہم کرنیوالے ادارے مکمل ہوگیا ہے
ووکیشنل سینٹر کو فعال کرنے کیلئے اہم فیصلے کیے ہیں وفاق اپنی زمہ داری پوری کرتا ہوا تمام شعبوں میں مکمل تعاون کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین کی براہ راست مدد سے 3 ہزار 216 گھروں کیلئے سولر یونٹ آرہے ہیں سولر یونٹ جنوری تک پہنچ جائیں گے جن کی انسٹالیشن مارچ تک ہوجائیگی اس بار سولر یونٹ لگنے والے ایک ایک گھر کا نام پتہ مانگا ہے نام پتہ معلوم کرنے کا مقصد گوادر کے حقیقی عوام تک فوائد پہنچانا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران سے مزید بجلی خریدنے کے لئے معاہدہ کیا جائےگا اس حوالے سے محکمہ توانائی کی ٹیم چین جا کر مذاکرات کریگی جبکہ مستقل بنیادوں پر بجلی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے مکران کو نیشنل گرڈ سے منسلک کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں 150بیڈ کا ہسپتال بنانے کا 20فیصد مکمل ہوچکا ہے آئندہ 30دنوں میں ہسپتال کو فعال کرنے کے طریقہ کار کا فیصلہ کیا جائےگا ماہی گیروں کے مسئلے پر ایکسپریس وے کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں ڈیرہ ارب کی لاگت سے تین پل بنائے جارہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیک پوسٹوں کے نظام پر نظر ثانی کر کے کمی کی گئی ہے گوادر کی سیکورٹی ضروریات پوری ہونگی لیکن لوگوں کی تکالیف دور کرنے کے لئے وزیراعظم اور آرمی چیف نے اتفاق کیا ہے
کہ عوام کو سیکورٹی کی وجہ سے مشکلات درپیش نہیں ہونی چاہیئں ۔وفاقی وزیراسدعمر نے مزید کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت ماہی گیروں کو سستے قرضے فراہم کئے جائیں گے اس عمل کو تیز کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایات کردی گئی ہیں گوادر یونیورسٹی میں وائس چانسلر تعینات کردئےے گئے ہیں وہاں تعمیراتی کام تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے جو علاقے پسماندہ رہ گئے اور ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہیں انکے لئے بڑے فیصلے کئے گئے ہیںبلوچستان کی تاریخ میں سب سے بڑترقیاتی ا پیکج دیا گیا ہے جس کے تحت 161میں سے 139منصوبوں کی منظور ی ہوچکی ہے جبکہ متعدد پر کام شروع ہوچکا ہے 15ماہ میں اعلان کو حقیقت بنایا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں وفاقی حکومت کے پی ایس ڈی پی سے 59ارب روپے کے ترقیاتی کام گراﺅنڈ پر ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بارڈر کراسنگ مقامات میں اضافے پر غور کیا جائےگا جبکہ نظام کو بہتر بنایا جائےگا تین بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے لئے فنڈز بھی ریلیز کئے گئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کو بہتر کرنے کے لئے صوبائی حکومت نے منظوری دے دی ہے وفاقی حکومت بھی اس حوالے سے جلد اقدامات اٹھائے گی ۔انہوں نے کہاکہ ماہی گیری کے لائسنس بلوچستان کے مقامی لوگوں کو دئےے جارہے ہیں سندھ سے آنے والے ٹرالر بلوچستان میں آکر ماہی گیری کر رہے ہیں اس حوالے سے سندھ اور بلوچستان حکومتیں بیٹھ سکتی اور اگر حکومتیں چاہیں تو وفاق بھی اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے انہوں نے کہا کہ دھرنے کے وعدے اٹھنے سے پہلے پورے کئے اور باقی وعدے بھی پورے کردئےے جائیں گے ۔