ایران ، عراق جنگ جو 8 سال جاری رہی، 5 لاکھ افراد لقمہ اجل بنے

0 122

سنہ 1980 سے 1988 کے دوران تقریباً آٹھ سال تک دو اسلامی ہمسایہ ملکوں عراق اور ایران کے درمیان خونریز جنگ لڑی گئی جس کے نتیجے میں پانچ لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔ یہ جنگ ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی جب عراق میں صدام حسین نے حکومت سنبھالی جب کہ ایران میں خمینی انقلاب آیا تھا۔ اس جنگ کا آغاز ستمبر 1980 میں عراقی افواج کے ایران پر حملے کے نتیجے میں ہوا ۔ دونوں ممالک کے درمیان علاقائی، مذہبی اور سیاسی تنازعات کی وجہ سے یہ تنازعہ تقریباً آٹھ سال بعد  ختم ہوا جس میں دونوں ملکوں کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آیا۔

ایران عراق جنگ کا باعث دریائے شط العرب ہے۔ مگر بعض مبصرین کے خیال میں شط العرب کو محض ایک بہانے کے طور پر استعمال کیا گیا اور عراق نے امریکہ کی ایما پر ایران پر حملہ کیا۔  دریائے شط العرب کے علاقے میں ایران عراق سرحد کا تعین کرنے کے لیے ایران اور خلافت عثمانیہ کے مابین 1823ء میں ارض روم میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس پر بوجوہ عمل نہ ہو سکا۔ 1847ء میں ایک دوسرے معاہدے ارض روم ترکی کے ذریعے ایران نے سلیمانیہ کا علاقہ خلافت عثمانیہ کی تحویل میں دے دیا۔ جبکہ ایران کو محمرہ  یعنی خرم شہر اور خضر یعنی آبادان اور شط العرب کی مشرقی آبادیاں دے دی گئیں۔ تاہم ایران کو بھی اس دریا میں جہاز رانی کا حق دے دیا گیا۔ 1911ء میں تہران میں ایران اور عراق کے مابین یہ طے پایا کہ دونوں ملک سرحدوں کی نشان دہی کے سلسلے میں مشترکہ کمیشن قائم کریں لیکن یہ کمیشن بھی اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہا۔

بالاخر ترکی، روس اور برطانیہ کی کوششوں سے 17 نومبر 1913ء کو استنبول کے مقام پر ایران اور سلطنت عثمانیہ کے مابین ایک معاہدہ طے پایا۔ جس کی رو سے برطانیہ، روس، سلطنت عثمانیہ اور ایران کے نمائندوں پر مشتمل چار رکنی کمیشن کا قیام عمل میں آیا۔ کمیشن نے ایک سال کی کوششوں کے بعد اکتوبر 1914ء میں ایران اور عراق کے مابین سرحدوں کا تعین کیا۔ نتیجے کے طور پر محمرہ کی بندرگاہ کے نواح میں دریا کے وسط میں سرحد قائم کی گئی اور فوری طور پر بندرگاہ کا نظم و نسق عراق کے حوالے کر دیا گیا۔

سنہ 1932 میں جب ایران میں رضا شاہ پہلوی کی حکومت قائم ہوئی تو اس نے 1913ء اور 1914ء میں ہونے والے معاہدوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ چنانچہ عراق نے اس مسئلے کو لیگ آف نیشنز میں پیش کر دیا۔ لیگ نے مشورہ دیا کہ دونوں ممالک اس مسئلے کو آپس میں مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ چنانچہ دونوں ممالک کے مابین 4 جولائی 1937ء کو ایک معاہدے پر دستخط ہوئے۔ جس میں 1913ء اور 1914ء کے معاہدوں کو دوبارہ تسلیم کر لیا گیا جس کے بعد  1937ء میں یہ معاہدہ نافذ العمل ہوا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.