جدت کے نام پر بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ایکشن کمیٹی
اشتہارات کو مکمل طور پر BPPRA پر منتقل کرنے سے اخبارات وجرائد شدید مالی بحران کا شکار اور اسکے منفی اثرات سے پورا پرنٹ میڈیا متاثر ہوگا
ملک کے کسی دوسرے صوبے میں ایسی کوئی پالیسی اختیار نہیں کی گئی بلکہ وہاں صوبائی اخبارات کی سرپرستی کی جاتی ہے
کوئٹہ ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کا علامتی احتجاجی کیمپ 51 ویں روز بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری رہا۔علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات ۔جرائد اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اشتہارات کو مکمل طور پر BPPRA پر منتقل کرنے سے اخبارات وجرائد شدید مالی بحران کا شکار ہونگے اور اسکے منفی اثرات سے پورا پرنٹ میڈیا متاثر ہوگا۔شرکاء کا کہنا تھا کہ جدت کے نام پر بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ملک کے کسی دوسرے صوبے میں ایسی کوئی پالیسی اختیار نہیں کی گئی بلکہ وہاں صوبائی اخبارات کی سرپرستی کی جاتی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ بلوچستان جیسے پسماندگی اور بیروزگاری سے متاثر صوبے میں صوبے کی واحد صنعت کی بندش کی کوششیں کی جاری ہیں۔شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی صورت ہزاروں افراد پر مشتمل صنعت کی بندش کی اجازت نہیں دینگے۔شرکاء کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے کے ڈرافٹ کو مسترد کریں۔