بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسی رویہ کے خاتمے تک مسائل جوں کے توں رہیں گے، سردار اختر مینگل

0 216

سارونہ (امروز ویب ڈیسک )بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ وسابق وزیراعلیٰ سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسی رویہ کے خاتمے تک مسائل جوں کے توں رہیںگے ،ایوب خان کا آمریت ہو یا نام نہاد جمہوریت ہمیشہ لوگوں میں خوف وہراس پھیلانے کی کوششیں ہوتی رہی ہے ،جام کمال کے ناروا پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور پھر بھی لوگ ہمیں خاموش رہنے کاالزام دے رہے ہیں سوشل میڈیا کازمانہ ہے

عوام ہر چیز سے باخبررہتے ہیں سیکورٹی فورسز کی جانب سے کہاں جارہے ہیں کہاں سے آرہے ہیں جیسے سوالات لوگوں میں اشتعال کا سبب بن رہاہے برے لوگ تاریخ میں دفن جبکہ اچھے لوگ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سارونہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ سارونہ کے عوام نے محنت کرکے آج کے اس جلسے کو منعقد کیا وہ مبارکباد کے مستحق ہیں انہوں نے کہا کہ بہت عرصے سے کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ وڈھ میں لوگوں کو لڑائیں یہ لوگ بہت عرصے سے اس کام میں مصروف ہے بلکہ ایوب خان کے مارشل لاءسے لیکر اب تک وہ ان سازشوں میں مصروف ہے

انہوں نے کہا کہ گندہ لوگوں کا نام تاریخ میں لوگ یاد نہیں کرتے بلکہ جو لوگ اچھا کام کرتے ہیں انہیں لوگ یاد کرتے ہیں جو لوگ اپنے وطن پر قربان ہوتے ہیں ان کا نام لوگ ہمیشہ یاد کرتے ہیں ایوب خان کی مارشلاءہے یا بھٹو کا دور ہو اس دور میں لوگوں میں خوف وہراس پھیلا یا گیا لیکن کچھ لوگ ثابت قدم رہے جنہیں تاریخ یاد کرتی ہے کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ ہم ترقی نہیں چاہتے ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ یہ سڑک ہم نے بنایا یہ بھی ترقی ہے ہم ترقی کے مخالف نہیں بلکہ ہم عملی کام پر یقین رکھتے ہیں

انہوں نے کہا کہ جام کمال خان کے خلاف ہم نے ڈٹ کر ان کے نارا سلوک کے خلاف احتجاج بھی کیا اسمبلی کے اندر اور باہر بھرپور آواز اٹھائی لیکن جو لوگ ہمیں الزام دے رہے ہیں انہوں نے ایک بیان بھی نہیں دیاسردار اختر جان مینگل نے کہا کہ آج سوشل میڈیا کا زمانہ ہے ہر چھوٹی بڑی بات لوگوں تک پہنچ جاتی ہے میرے والد سردار عطاءاللہ مینگل مرحوم میں جب بھی کسی جلسے سے واپس آتا تو وہ مجھے کہتا کہ آپ کیوں بھیڑوں کی جھالے میں پتھر مارتے ہوئے کہ میں نے یہ آپ سے سیکھا ہے بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ اپنے لوگوں کی حقوق کی بات کی ہے حق حاکمیت کی بات کی ہے اپنے سائل وسائل کی بات کی ہے اس لئے ہماری بات انہیں اچھی نہیں لگتی ہے انہوں نے کہا کہ آج ہر شہر میں ایف سی مقامی لوگوں سے پوچھتے ہے کہاں جارہے ہیں کہاں سے آرہے ہیں ان کا مقصد لوگوں کو اشتعال دینا ہے

بلوچستان کی سیاست ملک کی سیاست ہمارے صوبے کے مسائل آج کے نہیں ہے بلکہ کئی برس سے ہم اس کیلئے جدوجہد کررہے ہیں مشرف کے دور میں 83سردار ان کی حمایت کرتے تھے آج وہ کہاں ہے جب تک حکمران بلوچستان کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہیں چھوڑینگے اس وقت تک یہ مسئلے رہیں گے سارونہ کے عوام ہمیشہ اپنے حقوق کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وڈھ کے عوام نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے لیکن ہمارے مخالفین چوری ڈکیتی کرکے اس کے کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں آپ سب نے ان کوششوں کو ناکام بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ شکایت ہے

کہ میں تلخ حقائق کیوں بیان کرتا ہوں لیکن میں کسی بھی صورت بلوچستان کے عوام کے حقوق سے دستبردار نہیں ہونگاسردار اختر مینگل نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام آباد میں بیٹھ کر افغانستان کے حالات سے باخبر رہتے ہیں وہ کس طرح وڈھ کے حالات سے باخبر رہیں گے مجھے جو عزت آپ لوگوں نے دی ہے وہ مجھے ہمیشہ یاد رہے گامیری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ یہاں تعلیمی ادارے قائم ہو لوگوں کو روزگار ملے اور یہ لوگ خوشحال ہو۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.