بلوچ قوم کو اپنی تاریخ، ثقافت اور اپنی زبان ، اقدار و روایات سے منسلک رہناہوگا ،شفیق الرحمان ساسولی
بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر سے تحصیل سارونہ کے سیاسی و سماجی رہنما میرمحمدوارث کی ملاقات
خضدار(امروز ویب ڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر شفیق الرحمان ساسولی سے تحصیل سارونہ کے سیاسی و سماجی رہنما میرمحمدوارث نے ملاقات کی، ضلعی لیبرسیکرٹری علی احمدشاہوانی، تحصیل صدر زیدی بشیراحمد مینگل، سابق ضلعی لیبر سیکرٹری حاجی منیراحمد رند موجود تھے۔ شفیق الرحمان ساسولی نے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ قوم اپنی زبان ، ادب، ثقافت و تہذیب سے پہچانی جاتی ہے اور ہماری بلوچی ادب ہی بلوچ قوم کی تاریخ، ثقافت و تہذیب کا آئینہ دار اور ترجمان ہے۔
حالات کتنے کٹھن اور مشکل کیو ں نہ ہوں مگر حق اور مظلوم کی ترجمانی ساتھ دینے اور ظالم و باطل طاقتوں کی مذمت اور اس کے خلاف جہاد میں بلوچ قوم اپنے بلوچی ادب اور روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش پیش رہے ہیں اور بلوچ قوم کو اپنی تاریخ، ثقافت اور اپنی زبان ، اقدار و روایات سے منسلک رہناہوگا، ورنہ قباحتوں پسماندگی اور زوال مقدر بن سکتی ہے۔ بلوچ قوم کے ہر فرد کو اس معاملے میں غور سے سوچنا چاہئے کہ اگر دنیا میں اپنی شناخت اور بقاءکو برقرار رکھنا ہے
تو وہ صرف اور صرف اپنی روایات زبان و ادب اور تہذیب و ثقافت کے سہارے ممکن ہے۔شفیق الرحمٰن ساسولی نے کہا کہ ثقافت ہماری پہچان ہے۔ ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ کو زندہ رکھنے کے لیے ہمیں مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ بلوچستان میں بسنے والی تمام قومیں اور بلوچ قوم کے تمام قبائل اپنی بہادری، مہمان نوازی، چادر اور چار دیواری کے احترام اور خواتین کواعلیٰ مقام دینے جیسی مثبت روایات کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ مقامی زبانوں بالخصوص براہوی اور بلوچی زبان کی ترویج و ترقی کے لیے ترجیحی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
شفیق الرحمان ساسولی نے میرمحمدوارث کو ان کے بہترین اقدامات پر داد دیتے ہوئے کہاکہ سارونہ جیسے علاقوں میں روایات کے تحت تمام قبائل کا اتحاد بناکر ساتھ لیکر چلنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ہم بلوچ اپنی روایات کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ شفیق الرحمان ساسولی نے مزید کہا، مجھے بےحد خوشی ہے کہ آپ تمام قبائل کو ساتھ لیکر ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں۔ اور روایات کو زندہ رکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جو قومیں اپنی ثقافت، زبان اور مثبت روایات کو اہمیت نہیں دیتیں، ہمیشہ مستقبل کے مسائل سے دوچار رہتی ہیں۔ جن قوموں نے اپنی زبان، تہذیب، ثقافت اور مثبت روایات کو اولیت نہیں دی، آج ان کے نام و نشان تک مٹ چکے ہیں۔