پبلشر لالا فہیم بلوچ کی اغوا نما گرفتاری کتاب اور علم کی توہین ہے، انسٹی ٹیوٹ آف بلوچیہ
گوادر بلوچستان کے معروف ادبی تنظیم انسٹیٹیوٹ آف بلوچیہ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں علم و ادب پبلشر کے منیجر اور صحافی لالا فہیم بلوچ کی اغوا نما گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے ایک صحافی کو اس کی پبلشنگ کی دکان سے اٹھا کر لے جانا اور اسے لاپتہ کردینا انتہائی شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس اغوا نما گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ لالا فہیم بلوچ ایک صحافی اور پبلشر ہیں، ان کا کام کتابیں چھاپنا ہے اور علم و ادب نے بلوچی سے زیادہ اردو کتابیں شائع کی ہیں، جن سے پاکستان بھر کے ہر کالج اور یونیورسٹی کے طالبعلم مستفید ہورہے ہیں، کتابیں چھاپنے والے ایک صحافی کو اسکی پبلشنگ کی دکان سے کسی مجرم کی طرح اٹھاکر لے جانا کتاب اور علم کی توہین ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان سمیت سندھ کے تمام ادبی اور صحافتی تنظیمیں صحافی لالا فہیم بلوچ کی اغوا نما گرفتاری کیخلاف آواز اٹھائیں اور سندھ پولیس کو اگر لالا فہیم بلوچ سے کوئی شکایت ہے یا کہ اس کیخلاف کوئی مقدمہ درج ہے تو اسے فوری طور پر سامنے لاکر عدالت میں پیش کیا جائے، اس طرح سے اسے گرفتار کرکے لاپتہ کردینا قابل مذمت ہے۔ ہم وفاقی وزیر داخلہ بلال بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں از خود نوٹس لیں۔