2 سال سے آج تک کسی قرارداد پر پیشرفت نہیں ہوئی، ثناءبلوچ
کوئٹہ (امروز ویب ڈیسک) رکن صوبائی اسمبلی ثناءبلوچ کی اسمبلی کی قراردادوں سے متعلق پیش کی گئی قرارداد کورم کی نظر ہوگئی جمعہ کے روز بلوچستان اسمبلی کااجلاس ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا تو اجلاس میں بی این پی کے رکن ثناءبلوچ نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان اسمبلی نے متفقہ طورپر گزشتہ دو سالوں کے دوران درجنوں اہم عوامی وصوبائی معاملات سے متعلق قراردادیں منظور کیں لیکن صوبائی حکومت بجٹ وپالیسی تشکیل دینے کے عمل میں ان قراردادوں کو یکسر نظرانداز کیاہے جو اس ایوان کے تمام ممبران کے استحقاق مجروح کرنے وایوان کے ضابطہ کار کی بھی خلاف ورزی ہے لہٰذا یہ ایوان مطالبہ کرتاہے کہ 15یوم میں گزشتہ دو سالوں کے دوران تمام منظور شدہ قراردادوں کی بابت جو بھی پیشرفت ہوئی ہے اس کی مکمل تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے اداروں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیں ۔قرارداد کی موذونیت پر بات کرتے ہوئے ثناءبلوچ نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی کے قواعد کے مطابق ایوان سے منظور ہونے والی کسی بھی قرارداد پر 60یوم کے اندر ایوان کو اس کے متعلق رپورٹ پیش کی جاتی ہے جمہوریت ایک نظام ہے جو جمہوری رویوں کے بغیر پنپ نہیں سکتا صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والی کوئی بھی قرارداد ایسی نہیں جو آئین ،قانون اور صوبے کے حقوق سے متصادم ہوں 2سال سے آج تک کسی قرارداد پر پیشرفت نہیں ہوئی ہم نے بلوچستان اسمبلی کو ڈیجٹیل بنانے کیلئے قراردادمنظور کی اس پر کام شروع ہوا لیکن وہ بھی رک گیا ،11فروری 2019ءکو اسمبلی سے سکولوں کی لائبریریوں کو ڈیجٹیلائز کرنے کی قرارداد بھی منظور ہوئی لیکن آج تک اس پر بھی عمل نہیں ہوا ابھی ثناءبلوچ بات کررہے تھے کہ رکن صوبائی اسمبلی دھنیش کمار نے کورم کی نشاندہی کردی جس کے بعد اسمبلی کااجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر کو سہ پہر 4بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔