سعودی حکومت اپنے قوانین کی خلاف ورزی پر اقدامات کرے : مولانا واسع
کوئٹہ : جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر اور وفاقی وزیر ہاوسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ روضہ کی توہین قابل مذمت ہے، حرم کے تقدس کا تقاضہ تک نہیں دیکھا کیا گیاغم کی ایسی کیفیت ہے جو دور نہیں ہو رہی، آقائے دوجہاں ﷺ کے دربار میں حاضری پر جاتے ہوئے جو شرمساری ہے وہ ناقابل بیان ہے،گزشتہ 100 سال میں اس طرح کی بیہودگی اور بدتمیزی اس مقدس جگہ پر نہیں ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت کے ذمہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اپنے قوانین کی خلاف ورزی پر اقدامات کرے گی اور کر رہی ہے، ہر چیز برداشت کر سکتے ہیں لیکن حرمین الشریفین کی تعظیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ روضہ اقدس ﷺ کی توہین کے علاوہ کسی اور چیز سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا، ایک سیاسی اختلاف کی بنیاد پر حرم پاک ﷺکی توہین پر احتجاج کرنا چا ہیے۔انہوں نے کہا کہ ہزار سیاسی اختلاف ہو لیکن اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے، نہ ہی سیاسی اختلاف دشمنی میں بدلیں۔انہوں نے کہا کہ مسجد نبویﷺ یا اس کے احاطے میں کسی بھی صورت نعرے بازی مناسب نہیں، مسجد نبویﷺ کے احاطے میں نعرے بازی آداب کے خلاف اور سخت منع ہے۔انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں بے شمار چوری، جھوٹ اور ممنوعہ فنڈنگ کے ثبوت مل چکے ہیں۔اسی ڈر سے پی ٹی آئی اب ایک آئینی ادارے پر دبا ڈال رہی ہے، یہ سازش نہیں چلے گی۔ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ جب ہاتھ ہٹ گیا تو پی ٹی آئی ختم ہونے میں دو دن بھی نہیں لگیں گے۔فارن فنڈنگ کیس میں 11ایسے اکانٹس بھی ہیں جس سے پی ٹی آئی لاتعلقی اعلان کرچکی ہے۔یہ 11اکانٹس سابق سپیکر اسدقیصر،عمران اسماعیل، شاہ فرمان جیسے لوگ چلاتے رہے ہیں۔