پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کی جیب پر ڈاکہ ہے، بلاول بھٹو زرداری
کراچی(امروز ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری، غربت، ڈالر اور کرپشن کے بعد عمران خان نے تیل کی قیمتوں کو بھی رکارڈ سطح پر پہنچا دیا ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاوس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کی جیب پر ڈاکہ ہے، پاکستان قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاتے جاتے عمران خان نے عوام پر مہنگائی کی بمباری تیز کردی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سی این جی اسٹیشنز بھی تین ماہ سے بند ہیں، اور اب تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی میں مزید اضافہ کرے گا اور اشیائے خورد و نوش کے نرخ عوام کی پہنچ سے بلکل بھی باہر ہو جائیں گے۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ تو پہاڑ جتنا اور کمی چیونٹی جتنی بھی نہیں کی جاتی۔ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے پر تو پاکستان میں تیل کی قیمت بڑھا دی جاتی ہے، لیکن کم ہونے پر کمی نہیں لائی جاتی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کم از کم اقتدار کے آخری دنوں میں تو عمران خان کو پاکستان کے غریب عوام پر ترس کھانا چاہے۔ لیکن لگتا ہے، عمران خان بھی حکومت کے خاتمے کے بعد معین قریشی کی طرح کبھی پاکستان لوٹ کر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت میں شامل اگر کسی کو پاکستانی عوام سے رتی برابر بھی ہمدردی ہے، تو خان صاحب کو سمجھائیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ 27 فروری سے شروع ہونے والا لانگ مارچ عوام کی جیبوں پر ڈالے گئے ہر ڈاکے کا حساب لے گا۔ کٹھ پتلی سرکس کے خاتمے کے دن آن پہنچے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا۔
اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ مہنگائی، بے روزگاری، غربت، ڈالر اور کرپشن کے بعد عمران خان نے تیل کی قیمتوں کو بھی رکارڈ سطح پر پہنچا دیا۔ انہوںنے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کی جیب پر ڈاکہ ہے، پاکستان قبول نہیں کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ جاتے جاتے عمران خان نے عوام پر مہنگائی کی بمباری تیز کردی ہے،سی این جی اسٹیشنز بھی تین ماہ سے بند ہیں، تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں اشیائے خورد و نوش کے نرخ عوام کی پہنچ سے بالکل بھی باہر ہو جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ تو پہاڑ جتنا اور کمی چیونٹی جتنی بھی نہیں کی جاتی۔ انہوںنے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے پر تو پاکستان میں تیل کی قیمت بڑھا دی جاتی ہے، لیکن کم ہونے پر کمی نہیں لائی جاتی۔ انہوںنے کہاکہ کم از کم اقتدار کے آخری دنوں میں تو عمران خان کو پاکستان کے غریب عوام پر ترس کھانا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ لگتا ہے عمران خان بھی حکومت کے خاتمے کے بعد معین قریشی کی طرح کبھی پاکستان لوٹ کر نہیں آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت میں شامل اگر کسی کو پاکستانی عوام سے رتی برابر بھی ہمدردی ہے
، تو خان صاحب کو سمجھائیں۔ انہوںنے کہاکہ 27 فروری سے شروع ہونے والا لانگ مارچ عوام کی جیبوں پر ڈالے گئے ہر ڈاکے کا حساب لے گا،کٹھ پتلی سرکس کے خاتمے کے دن آن پہنچے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کہ ہم پر نااہل حکمران مسلط ہیں، سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوا ہے، ان کی وجہ سے غربت اور بے روزگاری انتہائی سطح پر پہنچ چکی ہے۔بدھ کو کراچی میں طلبا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طلبا ونگ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، طلبا ونگ کی محنت کی وجہ سے آج تنظیم بحالی ہوئی، بینظیر بھٹو جب وزیراعظم بنیں تو طلبا یونیز کو بحال کیا، آمرضیا نے یونین سازی کا حق ملک کے ایوانوں سے چھینا، بینظیر بھٹو حکومت کے خلاف سازشیں ہوتی رہیں۔
انہوںنے کہا کہ قائد عوام نے اس ملک کو آئین دیا، جمہوریت کو بحال کیا، سیاست کرنا نوجوانوں کا بڑا حق ہے، پابندی لگائی گئی نظریاتی طور پر بغیر منشور سیاست نہیں کی جاسکتی، مختلف نظریوں کی وجہ سے تعلیم ، نوجوانوں کی تربیت کا نقصان ہوا، جو حقوق ہم سے چھینے جارہے ہیں وہ بھی ہم نے حاصل کرنے ہیں۔انہوںنے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنے کے واقعات افسوسناک ہیں، نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے روزگار چھینا جارہا ہے، ہم نے پر امن جدوجہد کے ذریعے جمہوریت بحال کرائی، تعلیمی اداروں کے فیصلے نوجوانوں کو اپنے ہاتھ میں لینا پڑیں گے، پیپلزپارٹی کی پہلی ترجیح رہی ہے
کہ لوگوں کو مفت علاج ملے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے ڈسٹرکٹس میں یوتھ مرکز قائم کریں گے، ملک میں سب سے زیادہ یونیورسٹیز پیپلزپارٹی دور میں بنیں، سب سے زیادہ تعلیمی ادارے پی پی دور میں بنائے گئے، صحت کی طرح تعلیم بھی گھر گھر پہنچانا چاہتے ہیں، تعلیمی اداروں کی فیسوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، ہم پر نااہل حکمران مسلط ہیں، سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوا ہے، ان کی وجہ سے غربت اور بے روزگاری انتہائی سطح پر پہنچ چکی ہے۔