صوبے میں روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

0 108

نوشکی (امروز ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کی سیکورٹی فورسز دنیا میں نمبر ون ہیں جنہوں نے ہر کڑے اور مشکل وقت میں اپنی دلیری اور جرا¿ت کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا اور انہیں عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔ نوشکی اور پنجگور کے دہشتگردی کے واقعات اس کی روشن مثال ہیں

جہاں ایف سی کے جوانوں نے چھپ کر بزدلانہ حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا اور وطن کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف سی کیمپ میں ایف سی کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی، صوبائی وزراءعبدالخالق ہزارہ، میر نصیب اللہ مری، محمد خان لہڑی، میر ضیاءلانگو، سینٹر کہدہ بابر، آغا عمر احمد زئی، رکن صوبائی اسمبلی میر بابو رحیم مینگل،سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی، چیف سیکرٹری مطہر نیا رانا اور کمشنر رخشان ڈویژن بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے سیکورٹی اہلکار اپنے گھروں اور بچوں سے سینکڑوں میل دور دشوار گذار علاقوں میں وطن کی حفاظت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ان کا تعلق بلوچستان، پنجاب، سندھ اور کے پی کے سے بھی ہے ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں وہ ہمارا قابل فخر سرمایہ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دشمن کسی بھی طور اور کسی بھی ذریعے سے ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتا اور نہ ہی انہیں مرعوب کرسکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2فروری کے واقعہ کے وقت ہمارے ایف سی اہلکار دہشتگردی کے حملے کیلئے تیار نہیں تھے

تاہم اس کے باوجود انکا فوری رد عمل اور دہشتگردوں کو منہ توڑ جواب ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں،تربیت اور عزم کا مظہر ہے اور انہوں نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیاہے۔ یہ ایک بہت بڑا کارنامہ ہے جو ہمیں اپنی فوج ایف سی پولیس اور لیویز پر فخر کرنے کا موقع دیتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2013سے پہلے صوبے کے مختلف علاقوں میں آزادانہ آمد و رفت ممکن نہیں تھی اور ایک خوف کا سماءتھا تاہم سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے باعث آج بلوچستان میں امن قائم ہے لوگ آزادانہ سفر کرسکتے ہیں، تعلیمی ادارے کھلے ہیں، کاروبار چل رہے ہیں، سرمایہ کاری آرہی ہے اور روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے پیچھے قوم کی حمایت اور دعائیں ہیں بلوچستان کے عوام اپنی بہادر فورسز کے پیچھے کھڑے ہیں اور سیاسی حکومت بھی سیکورٹی فورسز کے ہر اقدام کے پیچھے بھرپو تائید و حمایت کے ساتھ موجود ہے۔

اس موقع پرچیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے بھی ایف سی کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور فضاءاللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بعدازاں وزیراعلیٰ چیئرمین سینٹ،صوبائی وزراءاور چیف سیکرٹری نے فرداً فرداً ایف سی جوانوں سے مصافحہ کیا اور ان سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیراعلیٰ نے ایف سی کے اس جوان سے بھی ملاقات کی جس نے اکیلے آخری تین دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ وزیراعلیٰ نے ایف سی اہلکار کی ہمت، جذبے اور حوصلے کو سراہا۔ قبل ازیں ایف سی کیمپ پہنچنے پر کمانڈنٹ ایف سی کرنل وقاص نے مہمانوں کا استقبال کیااور ایف سی کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

مہمانوں نے یادگار شہداءپر حاضری دی اور پھول چڑھائے اور شہداءکیلئے دعائے مغفرت کی اس موقع پر وزیراعلیٰ چیئرمین سینٹ اور وزراءکو 2فروری کے واقعہ کے حوالے سے کمانڈنٹ ایف سی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگرد جن کی تعداد 9تھی جدید ترین اسلحہ سے لیس تھے اور ان کا براہ راست رابطہ اپنے ہینڈلرز کے ساتھ تھا۔ دہشتگردوں نے اچانک حملہ کیا اور ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک کیپٹن اور تین جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ جبکہ تمام دہشتگردوں کو اللہ کے فضل و کرم اور عوام کی دعا¶ں سے کیفر کردار تک پہنچایا گیا۔ اس موقع پر مہمانوں نے شہادت کا رتبہ حاصل کرنے والوں کو خراج عقیدت اور مادر وطن کے تحفظ کیلئے ایف سی بلوچستان کی قربانیوں اور کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ایف سی کو نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے پر مبارکباد پیش کی۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے گلنگور لیویز چیک پوسٹ کو فوری طور پر ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اتوار کے روز نوشکی سے کوئٹہ آتے ہوئے وہ گلنگور چیک پوسٹ پر رکے اور انہوں نے موجود ڈپٹی کمشنر نوشکی کو چیک پوسٹ ختم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گذرنے والی گاڑیوں کو روک کر ان سے لیویز کے رویہ کے بارے میں دریافت کیا اور کہا کہ اگر کوئی بھی اہلکار چیک پوسٹ پر چیکنگ کے بہانے ان سے رقم طلب کرے تو فوری طور پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کواپنی شکایت سے آگاہ کریں۔ اس اہلکار کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

بعدازاں وزیراعلیٰ نے سریاب روڈ پر جاری توسیع کے منصوبے کا معائنہ کیا جہاں انہیں پراجیکٹ ڈائریکٹر اور کمشنر کوئٹہ نے منصوبے کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ سریاب روڈ پر ایک ہوٹل میں رکے اور وہاں چائے پی اس موقع پر علاقے کے لوگ وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے پہنچ گئے اور وزیراعلیٰ کے ہمراہ تصویریں کچھوائیں اور انہیں اپنے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ کسی بھی وزیراعلیٰ نے عوامی انداز اختیار کرکے اس طرح سڑک پر رکتے ہوئے لوگوں کو قریب بلا کر ان سے مسائل دریافت کئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی،صوبائی وزراءمیر محمد خان لہڑی، میر ضیاءلانگو، سینیٹر کہدہ بابر اور سابق کو آرڈینیٹر اعجاز سنجرانی بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.