گورنر بلوچستان آئین کے آرٹیکل 130(7) کے تحت اسمبلی کا اجلاس طلب کریں، وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں، متحدہ اپوزیشن ارکان بلوچستان اسمبلی کا مطالبہ
کوئٹہ(امروز ویب ڈیسک) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزراءاور مشیران کے استعفوں کے بعد وزیراعلیٰ جام کمال خان اعتمادکھو چکے ہیں گورنر بلوچستان فوری طور پر آئین کے آرٹیکل130(7)کے تحت اسمبلی کا اجلاس طلب کریں جس میں وزیراعلیٰ کے اعتماد کا ووٹ لیں ۔یہ بات بی این پی کے رہنماءرکن صوبائی اسمبلی ثناءبلوچ نے بلوچستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے وفد کی چیف آف سراوان سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئےسانی سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی بتائی
، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ، بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی کی قیادت میں متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے نواب اسلم رئیسانی سے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور صوبے کی سیاسی بلخصوص حکومت وزراءکے استعفوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وزراءاور مشیران کے استعفوں کے بعد وزیراعلیٰ اعتماد کھو چکے ہیں صوبے میں غیر آئینی حکومت قائم ہے
انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن جماعتوں نے گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 130(7) کے تحت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس طلب کریں جس میں وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں اگر وزیراعلیٰ اجلاس میں نہیں آتے تو وہ خود باخود اعتماد کھو بیٹھیں گے اور وزیراعلیٰ کے منصب پر فائز نہیں رہیں گے ثناءبلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں اتنے بڑے پیمانے پر گورنر کو استعفی نہیں دئیے گئے
جام کمال اخلاقی و عددی اعتبار سے حق حکمرانی کھو چکے آئینی روایات و تقاضہ ہے کہ جب حکومت عددی اکثریت کھو دے تو آئینی سربراہ (گورنر) از خود حکومت کے سربراہ کو استعفی و اکثریت پر مشتمل گروپ کو حکومت بنانے کی دعوت دیتا ہے یا فوری طور پر اسمبلی کا اجلاس طلب کرکے وزیر اعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہتا ہے۔