جمہوری جدوجہد کے ذریعے ہی ملک کو تمام بحرانوں سے نجات دلایا جاسکتا ہے، محمود خان اچکزئی
کوئٹہ (امروز ویب ڈیسک) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زےر اہتمام 7اکتوبر 1983کے شہدا جمہورےت کی 38وےں برسی کے موقع پر ملک مےں آئےن کی بالادستی ،پارلےمنٹ کی خودمختےاری ، عدلےہ ومےڈےا کی آزادی ، ملک کی معاشی زبوحالی ، سخت ترےن مہنگائی ، بدترےن بےروزگاری کے عنوان کے تحت عظےم الشان سےمےنار پشتونخوامےپ کے محبوب چےئرمےن اور پاکستان ڈےموکرےٹک موومنٹ کے مرکزی نائب صدر محمود خان اچکزئی کی زےر صدارت منعقد ہوا۔ جس سے جناب محمودخان اچکزئی ، نےشنل پارٹی کے صدر سابق وزےر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، جمعےت علماءاسلام کے مرکزی سےکرٹری جنرل سنےٹر مولانا عبدالغفور حےدری ،پارٹی کے سےنئر ڈپٹی چےئرمےن مختار خان ےوسفزئی ،پاکستان ےونےن آف جرنلسٹ کے صدر شہزادہ ذوالفقار ، بی اےن پی کے مرکزی نائب صدرملک عبدالولی کاکڑ، مسلم لےگ ن کے صوبائی صدر جمال شاہ کاکڑ ، سپرےم کورٹ کے سےنئر وکےل نصےب اللہ ترےن اےڈووکےٹ، مرکزی جمعےت اہلحدےث کے صوبائی رہنماءعصمت اللہ سالم ، قومی وطن پارٹی کے رہنماءجلےل خان بازئی، چےئرمےن بےن الصوبائی رابطہ کمےٹی راحب خان بلےدی اےڈووکےٹ، مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحےم کاکڑ نے خطاب کےا ۔ جبکہ سٹےج سےکرٹری کے فرائض پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سےکرٹری ورکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خا ن زےرے نے سرانجام دےئے
اورتلاوت کلام پاک کی سعادت مولانا محمد ذاکرنے حاصل کی ۔ تلاوت کے بعد ہرنائی مےں زلزلے کے باعث ہونےوالے شہدا کی مغفرت اور زخمےوں کی صحتےابی کےلئے اجتماعی دعا کی گئی ۔ سےمےنار سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چےئرمےن جناب محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مےں اپنی جانب اور اپنی تمام پارٹی کی جانب سے تمام پارٹےوں اور تنظےموں کا مشکور ہوں جنہوں نے ہماری دعوت کو قبول کرتے ہوئے اس سےمےنار مےں بھرپور شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک اےسے غلط دوہرائے پر کھڑا ہے کہ اس مےں صحےح اور کام کی بات کرو تو بھی کسی کو قبول نہےں لےکن ہماری تربےت بھی اےسی ہوئی ہے اور اےسے مدرسے مےں تعلےم پائی ہے کہ وطن پر کسی کی غلط بالادستی اور عوام پر ظلم وجبر کرنے اور حملہ آور ہونےوالوں کےخلاف لڑنا اور جدوجہد کرنا ہماری پہچان ہے اور وہ بھی دلائل اور عدم تشدد کے ذرےعے اس جدوجہد کو ہمےشہ جاری رکھاہے۔
اور جب فرنگی سامراج ےہاں آئے تو ہمارے اکابرےن اور ہمارے غرےب عوام نے ہی ان کی بالادستی کو چےلنج کےا ، 1929مےں اس وقت کے برٹش بلوچستان جو 1886مےں پاک وہند کا پہلا چےف کمشنر صوبہ بنا تھا اور اس مےں مکمل اکثرےت ان پشتون علاقوں کی تھی جو انگرےز نے تےسرے انگرےز افغان جنگ مےں افغانستان سے کاٹے تھے پر مشتمل تھااور بعد مےں کچھ بلوچ علاقے انگرےز نے پٹے پر لےکر اس مےں شامل کےئے ۔کے علاقے گلستان سے تےن نوجوان محمد اےوب خان اچکزئی، عبدالسلام خان اچکزئی اور عبدالصمد خان اچکزئی گرفتار ہوئے ۔ جس کی بنےادی وجہ عبدالصمد خان اچکزئی کی اپنے مسجد مےں قرآن مجےد کا ترجمہ کرکے لوگوں کے سامنے بےان کرنا تھااور وہ اپنے حالات زندگی مےں لکھتے ہےں کہ مےرا کوئی سےاسی استاد نہےں تھا اور ےہ مےرے اپنے وجود کے اندر کی روشنی تھی کہ ہماری ملت کی تباہی وبربادی کی وجہ خارجی انگرےزکی حکمرانی ہے ۔اور اس سے نجات حاصل کےئے بغےر ترقی وخوشحالی ممکن نہےںاور اس گرفتاری کے خلاف مولوی خےر محمد کی سربراہی مےں قبائلی افراد نے پہلی سےاسی اغواءکےا جس مےں دو فوجی انگرےز آفےسر اور اےک خاتون شامل تھی۔ اور اسی جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے سردار ےوسف عزےز مگسی ، عبدالرحمن بگٹی ، عبدالعزےز کرد ، جام نور اللہ سمےت مختلف لوگ شامل ہوئے پھر انجمن وطن کا قےام اور استقلال اخبار کا اجراءہوا اور ےہ جدوجہد اےسے گھمبےر حالات مےں آگے بڑھا جب فرنگی سامراج کے کےخلاف بولنے والا کوئی نہےں تھا اور ان سب کے باوجود اب بھی ہمےں انتہائی غلط الفاظ سے ےاد کےاجاتا ہے اور بے سروپا الزامات عائدکرکے تارےخ اور حقائق کو مسخ کےا جاتا ہے لےکن ہم نے اس وطن اور اس کی مٹی سے محبت کی ہے اور اس پر کوئی سودا بازی کسی بھی صورت نہےں کرےنگے۔
انہوں نے کہا کہ وطن کی محبت اےمان کا حصہ ہے اور شاعر کہتا ہے کہ حضرت ےوسف ؑ مصر کے بادشاہ ہوتے ہوئے اپنے گاﺅں کنعان کو ےاد کرتے ہوئے ان کے فقےر ہونے پر ترجےح دےتا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بھی ہمارا وطن ہے اور پاکستان تب ہی زندہ آباد ہوگا جس مےں قوموں کی برابری پر اےسے فےڈرےشن کی تشکےل ہو جس مےں پشتون بلوچ سندھی سرائےکی اور پنجابی اقوام کو اپنے وسائل پر واک واختےار حاصل ہو ، آئےن کی حکمرانی ہو ، پارلےمنٹ کی بالادستی ہو اور ملک کے خارجہ وداخلہ پالےسےاں منتخب پارلےمنٹ کے تابع ہو اور ہر ادارہ آئےن کے دائرے مےں رہ کر اپنی ذمہ دارےاں سرانجام دےتی ہو جبکہ آج ملک ےک وتنہا ہے اور ہم اس ملک اور خطے کو کسی سےاستدان ، جرنےل ، مُلا اور صحافی کے کہنے پر جنگ مےں دھکےلنے نہےں دےنگے بلکہ ہرصورت اس کو بچائےںگے۔ انہو ںنے پی ڈی اےم کے بننے کے وقت چارٹر کے بنےادی نکات سےمےنار مےں پڑھتے ہوئے کہا کہ پی ڈی اےم کے اس اعلامےہ کو بنےاد بناکر جمہوری جدوجہد کے ذرےعے ہی ملک کو تمام بحرانوں سے نجات دلاےا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے 7اکتوبر 1983کے شہدا کے سانحہ کی تارےخ بےان کرتے ہوئے کہا کہ جمعےت علماءاسلام کے رہنماءممتاز عالم دےن مولانا امروٹی نے ضےائی مارشلاءکے نظر بندی کے باوجود سندھ سے کوئٹہ آکر سرےاب کے اےک مدرسے مےں ملاقات کی۔اور کہا کہ ضےائی مارشلاءکے حکام سندھ کے عوام پر غےروں کے اےجنٹ کے بے بنےاد الزامات لگاکر قتل کررہے ہےں
ہمےں آپ سے آواز بلند کرنے کی امےد ہے اور اس کے بعد کوئٹہ مےں تارےخی مظاہرہ اور جلوس ہوا جس مےں چار کارکن شہےد ہوئے ۔ مےں تمام سےاسی جمہوری پارٹےوں اور تنظےموں سے اپےل کرتا ہوں اور ان سب نے وعدہ کرنا ہوگا کہ اس جمہوری جدوجہد کی کامےابی کے بعد پہلا کام ےہ ہوگا کہ ہر مارشلاءمےں جن جج صاحبان نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کےا اور اپنے بچوں کا رزق کا ذرےعہ کھوکر گمنامی مےں چلے گئے ان سب کو جمہورےت کے ہےروز قرار دےکر ان کی اولادوںکی مالی مدد کی جائےگی۔ اور ان سےاسی رہنماﺅں وکارکنوں کو بھی جمہورےت کے ہےروز قرار دےئے جائےنگے جنہو ںنے حقےقی جمہورےت کی بحالی کی راہ مےں کوڑے کھائےں اور قربانےاں دیں۔ اورحقےقی جمہورےت کے قےام کی راہ مےں شہےد ہونےوالے شہدا کو جمہورےت کے شہدا اور ہےروز قرار دےئے جائےنگے اور ان کے خاندانوں کی امداد اور احترام دےا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ مےں تمام سےاسی جمہوری قوتوں سے پھر اپےل کرنا چاہتا ہوں
کہ ملک خطرناک حالات کا سامنا کررہا ہے اور بدترےن مہنگائی وبےروزگاری نے غرےب عوام سے دو وقت کی روٹی چھےن لی ہے اور غرےب مزدور کو سارا دن سارا ہفتہ مزدوری نہےں ملتی ۔اور عوام کی اس مکمل اکثرےت کی بدترےن غربت کسی بھی وقت انہےں سخت احتجاج پر مجبور کرسکتی ہے۔ اور کوئی انسان جب اپنے معصوم بچوں کےلئے دو وقت کی روٹی کابندوبست نہےں کرسکتا اور بازار مےں دکانےں اشےاءخوردوونوش سے بھری پڑی ہوئی ہو تو مجبوری مےں انسان سب کچھ کرجاتا ہے۔ اس سنگےن حالات مےں سےاسی جماعتوں ،صحافےوں ، وکلاء، طلباء،تاجروں سمےت سب نے ملکر عوام کی صحےح رہنمائی کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دو ہفتے قبل انڈےا مےں دنےا کے اہم ممالک کے جاسوسی اداروں کے سربراہ ملکر بےٹھے اجلاس منعقد کےا اور اس مےں سے اےک نے پاکستان آکر ہمارے ملک کے انٹےلی جنس ادارے کے سربراہ اور آرمی چےف سے ملکر چلے گئے پھر ہمارے ملک مےں روس ،چےن ،ازبکستان ،تاجکستان ودےگر کے جاسوسی اداروں کے سربراہ بےٹھے اجلاس منعقد کےا اور چلے گئے لےکن ملک مےں کسی کو پتہ نہےں۔ پارلےمنٹ کو پتہ نہےں کہ اس سرگرمی کی وجوہات کےا تھےں۔
اور اس کے ہمارے ملک پر کےا اثرات ہونگے۔ انہو ںنے کہا کہ چےن اور روس نے افغانستان کے موجودہ حالات مےں بھی اپنے سفارت خانے بند نہےں کےئے اور روسی سفےر نے کہا ہے کہ کابل اب زےادہ محفوظ ہے لےکن ےہ بات ضروری اور لازمی ہے کہ افغانستان اےک آزاد اور خودمختےار ملک ہے روس ، چےن سےکورٹی کونسل کے دےگر ارکان نے بھی افغانستان کی آزادی اور خودمختےاری کو عملاً ےقےنی بنانا ہوگا۔ اس کے بعد افغان عوام طالبان کے ساتھ بےٹھ کر اپنے آئندہ کا انتظام کرسکتے ہےںاور طالبان سے کہہ سکتے ہےں کہ زور اور زبردستی کہ ذرےعے اقتدار پر قابض ہونے کی رےت بربادی کا راستہ ہے اور ےہ آپ کے خلاف بھی استعمال ہوسکتی ہے ۔اس لےئے اےک اےسے نمائندہ حکومت کا قےام جس مےں افغان عوام کے تمام طبقات اور سےاسی قوتوں کی نمائندگی حاصل ہو اور جمہوری راستے پر گامزن ہو آزاد ،خودمختےار ،بہتر اور خوشحال اور پرامن افغانستان کا روشن مستقبل بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارا ملک ہے اس ملک اور اس کے کسی بھی ادارے کو کمزور نہےں ہونے دےنگے اور ہر اےک نے ےہ وعدہ کرنا ہوگا کہ کسی نے بھی اپنی حدود سے تجاوز نہےں کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ علی وزےر قومی اسمبلی کے رکن ہے اور ضمانت پر رہائی اس کا قانونی حق ہے اور اس کے باوجود اگر انہےں رہا نہےں کےا جاتا تو ہم سب کو مجبوراً احتجاج کی راہ اپنانی ہوگی۔نےشنل پارٹی کے صدر سابق وزےر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مےں 7اکتوبر کے شہدا اور ان تمام شہدا کو خراج عقےدت پےش کرتا ہوں جنہو ںنے اپنے مادر وطن کی دفاع اور انسانی اقدار کےلئے قربانےاں دےں اور ان شہدا کی قربانےوں سے ان جابر حکمرانوں کے کرتوت واضح ہوگئے کہ ہماری قومی اور جمہوری تحرےکوں نے اس ملک مےں پہلے دن سے عوام کے حق حکمرانی کو تسلےم کرانے کےلئے مسلسل قربانےوں سے لبرےز جدوجہد کی ہے اور ہمارے اکابرےن نے سالہا سال قےد وبند کی صعوبتےں برداشت کی اور ان قومی او رجمہوری تحرےکوں کے رہنماﺅں وکارکنوں نے تارےخ ساز قربانےاں دےں لےکن وہ زور آورکے سامنے سرتسلےم خم نہےں ہوئے۔
انہو ںنے کہا کہ ےہ ملک کثےر القومی ملک ہے قوموں کے حقوق واختےارات اور ان کے وسائل دےنے ہونگے ،مضبوط پاکستان اور مضبوط معےشت چاہتے ہےں تو قومی اور جمہوری سوال کو لازماً حل کرنا ہوگا ۔آج ملک مےںتمام عوام ، صحافےوں ، طلباء، مزدوروں ، ڈاکٹروں ،تاجروں سمےت ہر شعبہ زندگی کے عوام پر بدترےن حالت مسلط کی گئی ہے اور تمام عوام کو ہر شعبہ زندگی مےں سنگےن صورتحال کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامےپ کے عہدےدار اور کارکن خان شہےد عبدالصمد خان اچکزئی کے پےروکار ہےں انہوں نے کبھی کسی زور آور کے سامنے سرتسلےم خم نہےں کےا آ پ نے بھی زور آور کے سامنے سرنڈر نہےں ہونا ہے ۔ ہم اور آپ جو خان شہےد ، غوث بخش بزنجو اور مفتی محمود مرحوم کے پےروکار ہےں توہمےں انہی کی طرح اپنی جدوجہد کو آگے لےجانا ہوگا۔ آج بھی بلوچستان مےں معصوم عوام شہےد ہورہے ہےں ،مسنگ پرسن کی بات نہےں سنی جارہی ہے لےکن حکمرانوں کو ان تمام مسائل پر بات کرنی ہوگی اور ہم اپنی سےاسی جمہوری وطن دوست جدوجہد پرےقےن رکھتے ہےں کہ وہ کامےاب ہوگااور ان شہدا کو سلام پےش کرتا ہوں اور ہمےں اور آپ کو ان کے نقش قدم پر چل کر استحصالی قوتوں سے نجات پانے کی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہوگا۔ جمعےت علماءاسلام کے مرکزی سےکرٹری جنرل سنےٹر مولانا عبدالغفور حےدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہےد کی جو موت ہے وہ قوم کی حےات ہے پشتونخوامےپ اور ان کے سربراہ کو مبارکباد دےتا ہوں کہ ان شہدا کی ےاد کو تازہ کےا جنہوں نے 7اکتوبر 1983کو جان ہتھےلی پر رکھ کر جمہورےت کے لئے جام شہادت نوش کی ۔انہو ںنے کہا کہ بلوچستان مےں شہدا کی تارےخ طوےل ہے جس مےں بہت سے رہنماءاور کارکن بھی موجود ہےں خان شہےد مولوی شمس الدےن سمےت لاتعداد اےسے رہنماءاور کارکن شہدا کی تارےخ بہت طوےل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان لا الا (کلمہ ) کے نام پر بنا لوگوں نے اس ملک کی خاطر سب کچھ چھوڑا لےکن عوام کو اسلام نہےں بنا تو جمہورےت کی راستے پر اس لئے چل پڑے کہ عوام کو کچھ حقوق واختےارات ملےں گے لےکن وہ بھی نہےں ملےں۔
مسلسل مارشلاﺅں نے عوام کی حق حکمرانی کو غصب رکھا اور اس ملک مےں 26سال تک آئےن ہی بننے نہےں دےا گےا ۔ ہر جرنےل اور آمر اپنے ہی قوانےن لاتے رہے اےم آر ڈی کی تحرےک کے دوران کوئٹہ مےں مےری رضاکارانہ گرفتاری کے بعد ملٹری عدالت مےں پےش کےا گےا تو پوچھا گےا کہ کےوں گرفتاری دی تو اس پر مےں نے کہا کہ ہم آپ کی حکومت اور موجودگی کو نہےں مانتے آپ مجھ سے بےان لےنا چاہتے ہےں ؟ مےرے بےان کے انکار پر اےک سال قےد اور 10کوڑوں کی سزا سنائی گئی ۔ اےسے واقعات سےاسی جمہوری قوتوں کے رہنماﺅں اور کارکنوں کے ساتھ مسلسل ہوتے رہے ہےں لےکن سےاسی جماعتوں نے جمہورےت آئےن کی حکمرانی ،پارلےمنٹ کی بالادستی کےلئے ہمےشہ جدوجہد کی ہے ۔ پی ڈی اےم کی قےادت پہلے روز سے کہہ رہی ہے کہ بڑی دھاندلی ہوئی ہے اور ہم پر اےک سلےکٹڈ حکومت مسلط کےا گےا ہے اور اس کےخلاف روز اول سے جلسے وجلوس کرتے ہوئے احتجاجی تحرےک کو دوام دےا ہے اور عوام کو منظم کرتے ہوئے اسے شعور دےا ہے جبکہ اس حکومت کے وہ نعرے تمام فرےب ثابت ہوئے کہ اےک کروڑ نوکرےاں ، پچاس لاکھ گھر ، ڈالر کو 60روپے تک لائےنگے اور معےشت کو مضبوط کرکے آگے لےجائےنگے لےکن ان مےں سے کسی بھی نعرے پر عمل نہےں ہوا اور آئی اےم اےف مےں جانے سے انکار وزےر اعظم نے سٹےٹ بےنک اور وزارت خزانہ سمےت سب کچھ آئی اےم اےف کے حوالے کردےا وہ بڑے دعوے کررہا تھا کہ آئی اےم اےف سے قرضہ لےنے کی بجائے خودکشی بہتر ہوگی اب اسے کون سمجھائےں کہ خودکشی کا وعدہ کہا گےا ۔تمام ملک مےں بدترےن آمرےت اور پستائےت مسلط ہے اپوزےشن کی قےادت سمےت تمام حقےقی جمہوری لوگوں کے بےانات پر پابندی ہےں اور زندگی کر ہر شعبہ روبہ زوال ہے اور اس سنگےن
صورتحال سے نجات پی ڈی اےم کے پلےٹ فارم سے جاری جدوجہد کو مزےد منظم اور تےز کرنے مےں ہےں۔ پاکستان ےونےن آف جرنلسٹ کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخوامےپ نے شہدا کے دن کو آئےن کی بالادستی ،پارلےمنٹ کی خودمختےاری ،عدلےہ اورمےڈےا کی آزادی ، ملک کی ابتر معاشی صورتحال ، مہنگائی اور بےروزگاری سے جوڑکر بہترےن کاوش کی ہے اور ےہ ہمارے اور آپ کے بزرگوں کی ہمےشہ سے ان نکات کےلئے جدوجہد کرتے رہے ہےں لےکن سےاسی پارٹےاں جب اقتدار مےں آجاتی ہے تو ان کے آواز خاموش ہوجاتی ہے لےکن تجربے سے ہر کوئی سےکھتا ہے اور اب سب اکھٹے ہورہے ہےں سےاسی جماعتوں ،وکلاءسمےت سب نے پارلےمنٹ کے سامنے ہمارے احتجاج مےں بھرپور شرکت کی اور بالخصوص ہمارے صوبے کی سےاسی قےادت بھی تشرےف لائےں۔ اور اب صحافی برادری کا احتجاج وسعت اختےار کرچکاہے مےڈےا پر قدغن لگانے والے بل کے خلاف سےاسی جماعتوں ،صحافےوں اور وکلاءکی جدوجہد نے حکومت کو پےچھے دھکےلنے پر مجبور کردےا ہے اور پرنٹ مےڈےا ، الےکٹرونک مےڈےا ، سوشل مےڈےا سمےت سب کی آزادی پر سودا بازی نہےں کرنے دےنگے اور سب کی ذمہ داری ہے کہ شخصی آزادی کے ساتھ ساتھ تحرےر وتقرےر کی آزادی کے آئےنی حق کو ہر حال مےں برقرار رکھنا ہے۔ لےکن دوسری طرف مےڈےا کےخلاف سازشےں عروج پر ہےں
لاہور اور کراچی مےں صحافےوں کو اٹھاےا گےا ہمارے صوبے مےں 24صحافےوں کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی 12صحافی مختلف واقعات مےں شہےد ہوئے لےکن کسی کے قاتل گرفتار نہےں ہوئے ۔ انہو ںنے کہا کہ صحافےوں کے زےر اہتمام ملک کے مختلف علاقوں مےں وسےع بنےادوں پر کانفرنسز ہورہے ہےں اور 2نومبر کو اسلام آباد مےں کانفرنس ہوگا اور اس کے بعد لانگ مارچ کا اعلان ہوگا ۔ موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ سےاسی جمہوری قوتےں صحافی وکلاءسمےت تمام عوام منظم ہوکر اس جمہوری جدوجہد کو آگے بڑھائےں۔ بلوچستان نےشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدرملک عبدالولی کاکڑنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کی تارےخ طوےل ہے اور ان کی قربانےاں قابل تحسےن ہے لےکن ہم جےسے سےاسی کارکنوں کو ےہ بھی سوچنا ہوگا کہ ہم اپنے اکابرےن اور شہد اکے وارث بن کر جو جدوجہد کررہے ہےں اس کے نتےجے مےں ہم اس کرپٹ نظام کا حصہ تو نہےں بن رہے ۔ ہمارے اکابرےن اور کارکنو ںنے سخت ترےن سزائےںکاٹ کر اس جدوجہد کو آگے بڑھاےا ہمےں ان سب کی قربانےوں کو ےاد رکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے کے دعوےداروں کو موجودہ بدترےن صورتحال سے سبق سےکھنا چاہےے کہ ہر شعبہ زندگی مےںاقوام وعوام کو بدترےن مشکلات ومسائل سے دوچار کردےا گےا ہے ملک مےں انصاف نہےں روزگار نہےں لوگوں کا سرومال عزت محفوظ نہےں سکول وہسپتال تک محفوظ نہےں ہرطرف انارکی ہے اور عوام پر بدترےن بدامنی ہے اور لاقانونےت مسلط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قےادت کو آگے آکر بھرپور رہنمائی کرنی ہوگی پارلےمنٹ کی حےثےت تو ختم ہوکر رہ گئی ہے صوبائی وزےر اعلیٰ اور اس کے وزراءکی کوئی حےثےت باقی نہےں رہی ہمےںنئے سرے سے سوچتے ہوئے اس جدوجہد کو منظم انداز مےں آگے بڑھانا ہوگا۔ پاکستان مسلم لےگ ن کے صوبائی صدر جمال شاہ کاکڑ نے 7اکتوبر کے شہدا جمہورےت کو خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہا کہ70سال سے ہمارے عوام بدترےن صورتحال کا سامنے کررہے ہےں
ہر طرف شہدا ہی شہدا ہے 8اگست کے سول ہسپتال کے وکلاءشہدا ، عثمان کاکڑ شہےدسمےت مسلسل واقعات ہورہے ہےں اس لےئے ضروری ہے کہ اس جدوجہد کو نئے انداز مےں منظم کرکے آگے بڑھاےا جائے اور اس جدوجہد کا اختتام ہر حالت مےں آئےن پر عملدرآمد اور پارلےمنٹ کی خودمختےاری اوربالادستی پر ختم ہو ۔ انہو ںنے کہا کہ نواز شرےف نے ملک مےں ووٹ کو عزت دو کے نعرے کے ساتھ آگے آئےں ہےں جو قابل تحسےن ہے اس کے ساتھ مولانا فضل الرحمن ، محمود خان اچکزئی ،اختر مےنگل ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سمےت پی ڈی اےم کی قےادت کو خراج تحسےن پےش کرتا ہوں جو نوازشرےف کے ساتھ مل کر آئےن کی بالادستی ،پارلےمنٹ کی خودمختاری ،ملک مےں شفاف انتخابات اور حقےقی جمہورےت کےلئے ڈٹ کر جدوجہد کررہے ہےں ۔ سپرےم کورٹ کے سےنئر وکےل نصےب اللہ ترےن اےڈووکےٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکوں کو چلانے کےلئے آئےن پر چلنا لازمی ہوتا ہے لےکن اس ملک کے آئےن مےں جس کا ذکر تک نہےں وہ حکمرانی کرتا رہا ہے ےعنی اسٹےبلشمنٹ ہمےشہ برسراقتدار رہا ہے اور اب حقےقی جمہوری قوتوں اور آمرےت نواز قوتوں کے درمےان کشمکش جاری ہے جبکہ وکلاءنے ہمےشہ جمہوری قوتوں کا ساتھ دےا ہے ۔ 8اگست کے وکلاءشہدا ،12مئی کے شہدا ، عثمان لالا شہےد اور اب تربت کے شہےد اور اس کے لواحقےن کا دھرنے کے واقعات ظلم کی نشانےاں ہےں جبکہ اس ملک کے آئےن مےں آرٹےکل 1سے لےکر 28تک عوام کے تمام بنےادی حقوق کا تعےن کےاگےا ہے لےکن 70سال سے عوام ان تمام حقوق سے محروم ہےں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تارےخ مےں جسٹس منےر کی طرح جج بھی رہے ہےں جنہوں نے نظرےہ ضرورت اےجاد کرکے امےروں کو تقوےت دی لےکن جسٹس قاضی فائز عےسیٰ جےسے جج بھی موجود ہےں جو آئےن کی روح اور قانون کے مطابق خدمات سرانجام دےتے ہےں لےکن ان کے خلاف سازش کی گئی اور غلط کےس بنوائےں گئے ۔انہوں نے کہا کہ وکلاءپی ڈی اےم اور اس کی جمہوری تحرےک کا ساتھ دےنگے۔ مرکزی جمعےت اہلحدےث کے عصمت اللہ سالم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضےاءالحق نے مارشلاءنافذ کرکے ہرطرف ظلم وجبر کا بازار گرم رکھا تھا وہ بےرکوں سے اٹھ کر عوام پر حکمران بنے اور اسی کی طرح چاروں آمر حکمرانوں نے ملک پر قبضہ کےا اور بڑے دعوے کرتے رہے مگر ذلےل ہوکر نکلےں۔ انہو ںنے کہا کہ ملک مےں آئےن کی حکمرانی ،پارلےمنٹ کی بالادستی اور انسانی حقوق نہ ہو تو ملک نہےں چلےں گا ہر مارشلاءنے ملک کو تباہی کی راہ پر گامزن کےا جبکہ اس ملک کی بقاءحقےقی جمہورےت مےں ہے اور حقےقی جمہورےت کے ساتھ اسلام کے زرےں اصولوں کے ساتھ چلانا ہوگا۔ جبکہ موجودہ حکمرانوں نے غرےب عوام کو بدترےن مہنگائی اور بےروزگاری مےں دھکےل دےا ہے اور ملک کو ان بحرانوں سے پی ڈی اےم کی قےادت ہی نکال سکتی ہے۔ قومی وطن پارٹی کے رہنماءجلےل خان بازئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے قےام سے لےکر آج تک شہدا کے المناک واقعات ہوتے رہے ہےں
خان شہےد ، 7اکتوبر کے شہدا ،اعظم خان آفرےدی ،بابڑہ کے شہدا کے واقعات ہمارے اور آپ کے سامنے ہےں جب کہ ےہ ملک 26سال تک بغےر آئےن کے رہا جب 1973کا آئےن بنا تو اس پر بھی ہمارے صوبے کے کئی ارکان نے دستخط نہےںکےئے لےکن ملک بننے سے لےکر آئےن بننے تک اور آئےن کے بعد بھی پشتون غےور ملت کو شہدا کے تحفے ملتے رہے ۔ لہٰذا ملک مےں آئےن اور پارلےمنٹ کی بالادستی کی جدوجہد کا ساتھ تو دےا جائےگا لےکن قوموں کی برابری اور ہر قوم کے وسائل پر ان کا اختےار دےنا لازمی ہے اور محکوم قوموں کے پارٹےوں کو آپس مےں ملکر اتحاد بنانا چاہےے اور قوم کے مجموعی قومی مفادات کی بنےادپر جدوجہدکو آگے بڑھانا چاہےے۔ وکلاءکے بےن الصوبائی رابطہ کمےٹی کے چےئرمےن راحب خان بلےدی اےڈووکےٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے جمہورےت کی بحالی او ر آئےن کی بالادستی کے عظےم شہدا کو سلام پےش کرتاہوں اور وکلاءشہدا اور 12مئی کے شہدا کو خراج عقےدت پےش کرتا ہوں ۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان کے بننے کے پہلے دن سے آئےن بننے نہےں دےا گےا اور ساتھ ہی جسٹس منےر نے نظرےہ ضرورت کے تحت جمہورےت کے خلاف سازش کی بنےاد ڈالی وہ نظرےہ ضرورت اب بھی جاری ہے
لےکن ےہ امر خوش آئند ہے کہ اب بھی سےاسی جمہوری قوتےں آئےن کی حکمرانی ، پارلےمنٹ کی بالادستی ، عدلےہ اور مےڈےا کی آزادی کی جدوجہد کررہی ہے ۔ آج کا ےہ سےمےنار مزےد خوش آئند ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے آئےن کی حکمرانی ،جمہورےت کی بحالی کے شہدا کو ےاد رکرکے جاری جدوجہد کو تقوےت دی ۔انہو ںنے کہا کہ مےڈےا کے خلاف جو بل لاےا جارہا ہے اس کی ہر سطح پر مخالفت ضروری ہے اور وکلاءپی ڈی اےم کی جمہوری جدوجہد کے ساتھ ہے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحےم کاکڑنے 7اکتوبر کے شہدا کو خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہا کہ سےاسی جمہوری جدوجہد اور شہدا کی مناسبت سے بےٹھے اکابرےن تفصےل سے بتائےنگے مےں تمام اکابرےن اور کارکنوں سے اپےل کرتا ہوں کہ بدترےن مہنگائی کاطوفان آرہا ہے ہر ہفتہ پٹرولےم مصنوعات کی قےمتوں مےں اضافے سے خوردنی اشےاء، آٹے سمےت ہر چےز کی قےمتےں مسلسل بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف FBRمسلسل ناروا ٹےکسوں کا نفاذ کرکے عوام کو لوٹنا چاہتے ہےں اور اب دکانداروں سے کہا جاتا ہے کہ آپ کے سٹوروں اور دکانوں مےں اےسے مشےن نصب کےئے جائےنگے
جس مےں ہر گاہک کے نام اور شناختی کارڈ کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی خرےداری پر 17فےصد ٹےکس لےنا ہوگا اور اس ٹےکس کے پےسے کو اسی وقت اس مشےن کے ذرےعے FBRکو ادائےگی کرنی ہوگی۔ جبکہ دوسری طرف کوئٹہ بلدےہ کا اےڈمنسٹرےٹر تاجروں ، دکانداروں ، رےڑھی بانوں اور تھڑے والوں کو بلاجواز غےر قانونی طور پر تنگ کرکے انہےں بےروزگار کرنے پر تلے ہوئے ہےں جس کا تدارک ضروری ہے اور بدترےن مہنگائی کے خلاف مشترکہ آواز بلند کرنا ضروری ہے ۔