کم بخت نے ملکی معیشت کا کباڑا کر دیا، مولانا فضل الرحمن
لوارلائی (امروز ویب ڈیسک) حکومت مخالف تحرےک (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے ووٹ چو ری کرنےوالی حکومت کو عوام پر مسلط کر نےکا کو ئی حق نہےں ہے ۔ ہماری جنگ پاکستان میں جمہوری فضاو¿ں کی بحالی، آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری اور قانون کی عمل داری کےلئے ہے ۔تمام ملکی سےاسی جماعتےں اےک پلےٹ فارم پر ہےں۔ جعلی وزےر اعظم، جعلی حکومت کا جانا ٹھہر گےا ہے ۔ جعلی وزےر اعظم کی نہ کوئی عقل نہ کوئی نظرےہ ہے ۔ کمبخت نے مللی معشےت کا کباڑا کر دےا ہے ۔ فارن فنڈنگ کا پےسہ اسرائےل،بھارت اور ےورپ سے آےا ۔ الےکشن کمےشن کےس کا جلد سے جلد فےصلہ سنائے ورنہ 19جنو ری کو دھرنا دےنگے ۔لورالائی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے صدر اور سربراہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ لورالائی میں عظیم المثال اور تاریخی اجتماع میں عوام کی بے مثال کی شرکت اس بات کا اعلان ہے کہ بلوچستان کے عوام دھاندلی کی پیداوار حکومت کو مسترد کرتے ہیں اور ووٹ چوری کرکے آنے والے حکومت کو قوم پر مزید مسلط ہونے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے قصد کیا ہے کہ واپس لے کر رہیں گے اس ملک میں عوام کی مرضی کی حکومت قائم ہو کر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یہ جنگ پاکستان میں جمہوری فضاو¿ں کی بحالی، آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری اور قانون کی عمل داری کے لیے ہے اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس مقصد کے لیے ایک پلیٹ فارم پر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ جدوجہد کے نتیجے میں آج قوم ایک پلیٹ فارم پر ہے، ہم نے پورے ملک میں جلسے کیے ہیں، کراچی، لاہور، بہاولپور، مالاکنڈ اور آج لورالائی دور دراز علاقوں میں عوام کا سمندر ہمارے جلسوں میں امنڈ آتا ہے، یہ موجیں مارتا ہوا سمندر کوئی مقاصد اور نظریہ رکھتا ہے اور اس ملک کے لیے کوئی مطالبہ رکھتا ہے۔وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں عمران خان کو جانا ہی ہے، یہ ایک غیر متعلقہ شخص ہے ےہ تو کسی کھاتے کا ہی نہےں ہے ۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فیصلہ یہ کرنا ہے کہ پاکستان کا مالک پاکستان کے عوام ہیں یا پاکستان کا مالک ہمارے کچھ طاقت ور ادارے ہیں، آج فیصلہ کن وقت آگیا ہے، ہم نے فیصلہ کن جنگ لڑنی ہے۔ ووٹ چو ری کرنےوالی حکومت کو عوام پر مسلط کر نےکا کو ئی حق نہےں ہے ۔ن کا کہنا تھا کہ یہ جعلی حکومت اورجعلی وزیراعظم کو عقل نہیں ہے، اس کا تو کوئی نظریہ ہی نہیں ہے، کبھی کہتا ہے میری حکومت آئے گی تو ریاست مدینہ بناو¿ں گا، چند گزرتے ہیں تو کہتا ہے کہ پاکستان میں چین جیسا نظام ہونا چاہیے، تھوڑا عرصہ گزرتا ہے تو کہتا ہے کہ ایران جیسا انقلاب آنا چاہیے، ابھی چند دن ہوئے کہتا ہے کہ پاکستان کو ایک امریکی نظام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ےہی شخص کہتا تھا کہ مودی کا مےاب ہو گےا تو مسئلہ کشمر حل ہو جائے گا آج پوری دنےا نے دےکھ لےا کہ مودی کا مےاب ہو گےا اور اس نے کشمےر پر قبضہ کر لےا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کو کشمیر پر بات کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے، کبھی ہم 85 ہزار مربع کلومیٹر کشمیر کی بات کرتے تھے اور آج ہم 5 ہزار کلومیٹر کشمیر کی بات کر رہے ہیں، ہم نے گلگت بلتستان کو بھی کشمیر سے الگ کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی آبادی 15 سے 20 لاکھ ہے اس سے تو صوبہ بنایا جارہا ہے لیکن ہمارے قبائلی علاقوں کے عوام جن کی تعداد ڈیڑھ کروڑ ہے اس سے صوبہ بنانے کا حق نہیں دیا جا رہا ہے تو اس قسم کے فلسفے کوئی احمق بتا سکتا جس طرح ہمارے حکمران بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابر نے آزادی کی جنگ لڑی اور انگریز کو ہندوستان کی سرزمین چھوڑنے پر مجبور کیا لیکن پاکستان کی صورت میں ابھی بھی کالونی کی علامات موجود ہیں، ہم نے پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دینا اورپاکستان کو دنیا میں آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر متعارف کروانا ہے۔ آج کوئی پڑوسی ملک ہمارے سا تھ نہےں ہے چاہے وہ چےن ہو افغانستا ن ہو ےا اےران ہو سب ہم سے ناراض ہےں بھارت تو ہمار ا ہے ازلی دشمن ۔ آ ج اس جعلی کمبخت وزےراعظم نے ملکی معشےت کا کباڑا کر دےا ہے پاکستان خطے مےں واحد اےسا ملک ہے جس کی معشےت روز بروز ڈوب رہی ہے ہمےں فکر ہے کہ خدا جانے ملکی معےشت کےسے ٹھےک ہو گی آ ج بھارت، افغانستان ، نےپال اور سری لنکا اور بھارت کی معشےت ہم سے کئی گنا مضبوط ہے ، آج کوئی بھی ہماری مدد کر نےوالا نہےں ہے ۔ ا نہوں نے کہا کہ آج چور چور کی رٹ لگائی ہو ئی ہے ان حکمرانوں نے کبھی ےہ چور ،کبھی وہ چور الزامات کے سواءکوئی عملی منصوبہ نہےں ہے نہ عوام کی بھلائی کی کو ئی بات آج پاکستا نی عوام مہنگائی مےں پسی ہوئی غرےب عوام کو دو وقت کی روٹی مےسر نہےں ہے آج عوام کہہ رہی ہے کہ اےسی حکومت آتی ہے اس سے تو وہی چور حکومت بہتر تھی کہ کم سے کم دو وقت کی روٹی تو ملتی تھی آج قوم مطالبہ کر رہی ہے کہ ان چوروں کو ہی لاﺅ ہمےں ےہ تبد ےلی پسند نہےں ہے ۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کےس کا فےصلہ الےکشن کمےشن کےوں نہےں سنا رہا فارن فنڈ نگ مےں پےسہ بھارت، اسراےئل اور ےورپ سے آےا ہے کےس الےکےشن کمےشن مےں کب سے پڑا ہے لےکن الےکشن کمےشن نے خاموشی اختےار کی ہو ئی آج پی ٹی آئی کا بانی رکن الےکشن کمےشن جا جا کر تھک گےا ہے آخر الےکشن کمےشن اس پےسے کا حساب تو لے کہ ےہ پےسہ کہاں سے آےا اور کہاں خرچ ہو ا ۔ پی ڈی اےم قائد نے کہا کہ فارن فنڈ نگ کےس سنجےد ہ نوعےت کا کےس ہے ، یہ جنگ دو سیٹوں کی نہیں بلکہ نظریہ اور پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے اور قوم کو قید نہیں بلکہ آزاد ہونا چاہیے۔ ہم 19جنو ری کو الےکشن کمےشن کے سامنے دھرنا دےں گے ےا تو کےس کا جلد سے جلد فےصلہ سنائے ۔ 18وےں ترمےم سے متعلق مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ 18وےں ترمےم کے زرےعے صوبوں کے حقوق صوبوں کو ہی منتقل کےئے گئے ہےں دوبارہ صوبوں کے حقوق مرکز کو دےنے کے حق مےں نہےں ہےں آئےن کہتا ہے کہ صوبوں کے حقوق مےں اضافہ ہو سکتا ہے کمی نہےں ہو سکتی ۔، پی ڈی ایم قوم کے حق میں دانش مندی سے فیصلے کرے گی تاکہ ہر فریق، صوبے اور ہر قوم کو حق دلائیں گے۔ قبائلی علاقوں کو صوبہ بناےا جا ئے ہم اپنے جائز مطالبات منو ا کر رہےں گے اسلام آباد مےں جا کر احتجا ج کرےں گے اسلام آباد کے گلی کو چوں مےں احتجاج ہو گا ہم نے پاکستان کو امرےکی کالونی نہےں بننے دےنا ۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج والدین اپنے بچوں کو ذبح کر کے نہر پر پھینک رہے ہیں کہ ہمارے پاس بچوں کو پالنے کے لیے کچھ نہیں اور ان کی بھوک ہم سے دیکھی نہیں جاتی، اس لیے ہم نے پاکستان بنایا تھا کہ اس قسم کے لوگ ہم پر مسلط ہوں گے اور پاکستان کے ذمہ دار ادارے ان کی پشت پر ہوں گے، ذمہ دار ادارے ان کے لیے دھاندلی کریں گے اور دھاندلی کر کے ایسے لوگوں کو قوم پر مسلط کریں گے۔