عمران خان ہوش کے ناخن لیں، دہشت گردی سے متعلق دیئے گئے بیانئے پر غور کریں، میاں افتخار حسین

0 87

پختون امن پسند اور دہشت گردی کے ماری ہوئی قوم ہے، وزیراعظم کا بیان ملک میں لسانی تعصب کو ہوا دینے کے مترادف ہے، سیکرٹری جنرل عوامی نیشنل پارٹی
نوشہرہ (امروز ویب ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ہوش کے ناخن لےں اور دہشت گردی سے متعلق دیئے گئے بیانئے پر غور کرےں، پختون امن پسند اور دہشت گردی کے ماری ہوئی قوم ہے، صرف پختون قوم پرست اور باچا خان کے ہزاروں پیروکار دہشت گردو کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں،دہشت گردو نے پختونوں کے گھروں، حجروں، مساجد، مدارس، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا، کیا عمران خان کو پنجاب میں 70سے زائد کالعدم تنظیمیں نظر نہیں آتے،

پختونوں کو دہشت گرد قرار دینے کا بیانیہ قابل مذمت ہے، ہم وزیر اعظم کے اس بیانئے کو مسترد کرتے ہیں، یہ پاکستان میں لسانی تعصب کو ہوا دینے کے مترادف ہیں، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی موجودہ حکمرانوں کی آئی ایم ایف کے ساتھ 6 سو ارب کے معاہدے کا نتیجہ ہے، مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ منطق سے باہر ہے، کیونکہ 50 فیصد پیٹرولیم مصنوعات ہماری اپنی پیدوار ہیں،عمران اسٹبلیشمنٹ کی گٹھ جوڑ اب زیادہ دیر رہنے کی نہیں، کیونکہ ماہرین کے تبصرے عجیب عجیب اور کرائے کی ترجمانوں کی ترجمانی کچھ اور، لگتا ہے اسٹبلیشمنٹ اور کٹھ پتلی حکمرانوں کی چپقلش حدیں پار کرگئی ہیں، کچھ تو ہے جس کی وضاحتیں اور تردیدیں ہورہی ہیں، پاکستان میں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے،

لیکن عوامی نیشنل پارٹی ہر آئینی اور جمہوری اقدام کی حمایت کرےگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی ضلع نوشہرہ کی طرف سے مہنگائی کے خلاف لگائے احتجاجی کیمپ میں مظاہرین سے خطاب اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی انفاریشن کمیٹی کے رکن میاں بابر شاہ کاکاخیل، ضلعی صدر جمال خان خٹک،ضلعی جنرل سیکرٹری انجینئر حامد علی خان، تحصیل نوشہرہ کے صدر زاہد خان، تحصیل نوشہرہ کے جنرل سیکرٹری نور عالم خان ایڈو کیٹ، تحصیل جہانگیرہ کے صدر اطلس خٹک،تحصیل پبی کے صدر زر علی،پی کے 63 کے سابق امیدوار میاں وجاہت کاکا خیل، آفتاب ایڈوکیٹ، فدا خان،عبد الصمد پراچہ اور سابق تحصیل ممبر احسان اللہ وزیر بھی موجود تھے، میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی شروع دن سے کوئی آئینی حیثیت نہیں تھی کیونکہ ایک یہ دھاھندلی زریعے بنائی گئی

حکومت تھی، لیکن پھر بھی چاہتے ہیں کہ آئین کی بالادستی ہو، پارلیمان خود مختار ہو اور ملک میں غیر جانبدار صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ہو، انہوں نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے زریعے انتخابات کے انعقاد کو ہم مسترد کرتے ہیں، کیونکہ الیکٹرانک مشین کے زریعے انتخابات کرانا اسٹبلیشمنٹ اور اس کے لاڈلے کی سازش ہوسکتی ہیں،کیونکہ وزیر اعظم ان کے وزیر اور مشیر میڈیا پر ڈنڈورا پھیٹ رہے ہیں کہ 2023 کا الیکشن بھی ہم جیتیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.