پشتونخوا وطن کو بنیادی ضروریات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، شاہینہ کاکڑ

0 99

کوئٹہ(امروز ویب ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کی نائب صدر و رکن صوبائی اسمبلی شاہینہ کاکڑ نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن کو بنیادی ضروریات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اے این پی زئی اور خیلی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہم نے ہمیشہ رنگ نسل زبان بالا تر ہو کر مظلوم و محکوم قوموں کی خدمت کی ہے یہ فخر افغان باچا خان کی تحریک ہے جس نے ہمیشہ معاشرے کو عدم تشدد کا فلسفہ دیا جس کی آج دنیا قائل ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کان مہترزئی میں مختلف سیاسی جماعتوں سے اے این پی میں شامل ہونے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے سینکڑوں افراد نے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا شمولیتی اجتماع کی مہمان خاص ایم پی اے شاہینہ کاکڑ تھی۔ شرکا سے رکن بلوچستان اسمبلی شاہینہ کاکڑ، ضلعی صدر عبدالمالک کاکڑ، تحصیل مسلم باغ کے صدر حاجی عبدالجبار کاکڑ، انجینئر اسد جوگیزئی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخوا وطن کو بنیادی ضروریات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، کان مہترزئی اور دیگر علاقوں میں پینے کا صاف پانی، صحت کیلئے ہسپتال، اور تعلیم کیلئے سکولز سمیت دیگر سہولیات عوامی نیشنل پارٹی کے منشور کا حصہ ہے ہم نے اقتدار کا حصہ اور اقتدار کے بغیر بھی پشتون اولس کو درپیش مسائل نہ صرف اجاگر کئے ہیں

بلکہ ان کے حل کیلئے ہر دستیاب پلیٹ فارم پر آواز بلند کی ہے، دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام کے ڈاکٹر کلیم اللہ کی قیادت میں 37 افراد، حاجی محمد عیسی کی قیادت میں 20 افراد نے عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ نسئی میں بھی ایک شمولیتی اجتماع منعقد ہوئی جس میں مہمان خاص ایم پی اے شاہینہ کاکڑ تھی جبکہ اس موقع پر صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری صادق کاکڑ، ضلعی صدر عبدالمالک کاکڑ،

تحصیل مسلم باغ کے صدر حاجی عبدالجبار کاکڑ، تحصیل قلعہ سیف اللہ کے صدر محمود خان، مرکزی کمیٹی کے ممبر خان زمان کاکڑ، ڈاکٹر عیسی خان جوگزئی و دیگر بھی موجود تھے۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے شاہینہ کاکڑ نے کہا کہ اے این پی زئی اور خیلی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہم نے ہمیشہ رنگ نسل زبان بالا تر ہو کر مظلوم و محکوم قوموں کی خدمت کی ہے یہ فخر افغان باچا خان کی تحریک ہے جس نے ہمیشہ معاشرے کو عدم تشدد کا فلسفہ دیا جس کی آج دنیا قائل ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.