کٹھ پتلی کےخلاف اعلان جنگ، 5 جنوری کو لاہور میں بیس بنائینگے، بلاول بھٹو زرداری

1 403

لاڑکانہ (امروز ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی کے خلاف جنگ کرنے کے اعلان کا وقت آچکا ہے۔5 جنوری کولاہورمیں اپنا بیس بنائیں گے ۔ان کے جانے میں دیرنہیں جیالے تیاری پکڑیں، اگلا الیکشن اوروزیراعظم، وزرائے اعلی بھی آپ کے ہوں گے۔پاکستان میں جمہوریت اب بس نام کی رہ گئی ہے، اس ملک میں کبھی آر او الیکشن تو کبھی آر ٹی ایس کا الیکشن کرا کر جمہوریت کو نقصان پہنچایا جاتا رہا اور عوام کے ووٹ پر ڈاکا مار کر جمہوریت چھینی گئی۔آج پاکستان کے عوام کٹھ پتلی، سلیکٹڈراج بھگت رہے ہیں، نااہل حکمرانوں کابوجھ عوام اٹھارہے ہیں

موجودہ حکومت صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ مارنا چاہتی ہے، ہم ان کوخودمختاری چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے۔ آج اے پی ایس شہدا کے خون کا سودا کیا جا رہا ہے، دہشت گردوں کے سامنے صدر، وزیراعظم جھک چکے ہیں اورڈیل کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی 14 ویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہا کہ کاش 27 دسمبر کوئی سوگ کا دن نہ ہوتا، کاش 27دسمبر کا دن بھی عام سا دن ہوتا مگر افسوس گزشتہ 14 سال سے یہ دن خاص دن ہوتا ہے۔ آج بھی شہید بی بی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں،

شہید بی بی نے کہاتھا جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ 14 سال گزر گئے عوام آج بھی شہید بی بی کو یاد کرتے ہیں، شہیدبی بی آپ کاپیاراپاکستان مشکل میں ہے۔ شہیدبی بی!آپ کے پاکستان میں نام کی جمہوریت ہے۔ شہیدبی بی! آج آپ کے پاکستان میں بولنے کی آزادی نہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید بی بی آپ کہتی تھیں کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے اور ہم نے جمہوریت کو بحال بھی کیا، 1973 کے آئین، اسلامی جمہوری وفاقی نظام اور جمہوریت کی بحالی کے لیے بے نظیر بھٹو کی جو 30سالہ جدوجہد تھی، وہ ہم نے 18ویں ترمیم کی صورت میں بحال کردی تھی، ہم نے پارلیمان کو تمام اختیار دے دیے تھے

اور تاریخ میں پہلی بار پارلیمان کی مدت بھی پوری کی تھی۔این ایف سی ایوارڈ، اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے بلوچستان میں گوادر پورٹ بن رہا ہے، این ایف سی ایوارڈ، اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے تھر جیسے ریگستان میں میگا پراجیکٹ شروع کررہے ہیں، پنجاب میں اگر میٹرو بس بنی ہے تو این ایف سی ایوارڈ،اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے بنی۔ پیپلزپارٹی حکومت جانے کے بعد این ایف سی، اٹھارویں ترمیم پرعمل نہیں کیا جا رہا، موجودہ حکومت صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ مارنا چاہتی ہے، ہم ان کوخودمختاری چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے۔پی پی چیئر مین نے کہا کہ عوام آج سراپا احتجاج ہے،

مسائل بڑھتے جا رہے ہیں، خان صاحب کی کٹھ پتلی حکومت جمہوریت، صوبائی خود مختاری پر یقین نہیں رکھتی۔ پیپلزپارٹی نے جب اقتدارسنبھالا تو دنیا بھرمیں معاشی بحران تھا، پیپلزپارٹی کی حکومت نے بحران کے باوجود تنخواہ، پنشن میں اضافہ کیا، انقلابی سی پیک جیسا منصوبہ شروع کیا، ایران گیس پائپ لائن منصوبہ بھی ہم شروع کررہے تھے، پیپلزپارٹی حکومت نے کسان کواصل قیمت دی تھی۔ اگرمعیشت نالائق چلاتا رہے تو پھرمعاشی مشکلات میں اضافہ ہوتا رہے گا، یہ ووٹ پرڈاکہ ڈال چکے، اب پیٹ پرڈاکہ ڈال رہے ہیں، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جس کے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے، جیالے، عوام گڑھی خدابخش کی طرف دیکھ رہے ہیں، عوام دیکھ رہے ہیں کون آکرشہید بھٹوکے خواب کومکمل کرے گا، ہم پاکستان کے عوام کی بے بسی، پریشانی نہیں دیکھ سکتے، بی بی شہید کے جیالے ہی اس ملک کو بچا سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ آج پاکستان میں جمہوریت بس نام کی رہ گئی ہے، نہ اس میں بولنے کی آزادی ہے، نہ جینے کی آزادی ہے، نہ سانس لینے کی آزادی ہے، شہید بی بی آپ کا پاکستان تو معاشی طور پر بھی نقصان میں ہے

اور غریب عوام لاوارث ہیںکہ اس ملک میں کبھی آر او الیکشن تو کبھی آر ٹی ایس کا الیکشن کرایا گیا، کبھی کسی چوہدری تو کبھی کسی نثار کو استعمال کیا گیا اور جمہوریت پر حملے ہوتے رہے، جمہوریت کو نقصان پہنچایا جاتا رہا اور عوام کے ووٹ پر ڈاکا مارا گیا اور پاکستان کے عوام سے جمہوریت چھینی گئی۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام کٹھ پتلی راج بھگت رہے ہیں، سلیکٹڈ راج بھگت رہے ہیں اور اس نالائق نااہل وزیراعظم کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، شہید بی بی نے انتہاپسندی اور دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر للکاری تھی تو پیپلزپارٹی نے انہی دہشت گردوں کا مقابلہ کیا تھا، ہم نے ریاست پاکستان کی رٹ قائم کی تھی، ہم نے پاکستان کا جھنڈا سوا اور وزیرستان میں لہرایا تھا۔ہم نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی تھی اور اور ہماری فوجی جوانوں اور پولیس نے ان دہشت گردوں کو شکست دی

جن کو پوری دنیا افغانستان میں شکست نہیں دے سکی۔انہوں نے موجودہ حکومت اور تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مبینہ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے شہدا اور اے پی ایس کے بچوں کے خون پر سودا کیا جا رہا ہے، ہمارے افسران اور پولیس اہلکاروں کے خون سے سودا کیا جا رہا ہے، انہی دہشت گردوں کے سامنے صدر پاکستان اور وزیراعظم جھک چکے ہیں، وہ ڈیل کی بھیک مانگ رہے ہیں۔حکومت کیخلاف احتجاج کے سلسلے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہہم نے مل کرجدوجہد کرنی ہے، ملک کے کونے، کونے تک پیپلزپارٹی کا پیغام پہنچانا ہے،

جن گھروں پر پیپلزپارٹی کے پرچم تھے وہاں دوبارہ پرچم کولہرانا ہے۔ آپ اٹھیں، ہمیں کسی ڈیل کی ضرورت نہیں، ہماری ڈیل شہدا کی قبروں اورعوام سے ہے، ڈیل کی سیاست کرنے والوں کے پاس شہدا کا قبرستان نہیں ہوتا، ہم عوام کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتے ہیں غیر جمہوری سیاست نہیں کرسکتے۔ وعدہ ہے ہم گاو¿ں، گاو¿ں، شہر، شہر پہنچنے والے ہیں، تمام صوبائی عہدیدارتیاری پکڑیں میں آرہا ہوں، گلگت بلتستان، کشمیر، راجہ پرویزاشرف، قمر زمان کائرہ تیاری پکڑیں، پنجاب بھی پہنچنے والے ہیں، ملک کے ہرکونے تک پہنچیں گے، جہاں میں نہیں پہنچ سکتا وہاں آصف زرداری، فریال تالپور، آصفہ بی بی پہنچیں گے، کٹھ پتلی کے خلاف جنگ کرنے کے اعلان کا وقت آچکا ہے، پانچ جنوری کولاہورمیں اپنا بیس بنائیں گے۔ ان کوضمنی، سینیٹ الیکشن، لوکل گورنمنٹ کو گھرسے شکست ہوئی، ان کے جانے میں دیرنہیں جیالے تیاری پکڑیں، اگلا الیکشن اوروزیراعظم، وزرائے اعلی بھی آپ کے ہوں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو استعفے دینے اور الیکشن نہ لڑنے کے حق میں تھے، وہ بھی الیکشن کے مزے لوٹ رہے ہیں اور مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.