رواں مالی سال،بلوچستان کی ترقی پر مجموعی طور پر 200 ارب روپے خرچ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد :وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا وڑن ہے کہ وہ بلوچستان کے عوام کو بہتر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی کی سہولیات کی فراہمی کریں اور ملک کے کمزور ترین طبقات اور علاقوں کو ترجیح دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں اپنی زیرصدارت بدھ کواسلام آباد میں صوبہ بلوچستان میں ترقیاتی کاموں سے متعلق اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وزیر برائے سمندری امور علی زیدی، وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا، وزیر صنعت و پیداوار حماداظہر، وزیر انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی، وزیر برائے تجارت برائے مشیر وزیراعظم عبدالرزاق داؤد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، سیکرٹری منصوبہ بندی مظہر نیاز رانا اور سینئر عہدیدار بھی شریک تھے۔
وفاقی وزیر نے صوبائی حکومت کو یقین دلایا کہ ان کی وزارت ترقیاتی منصوبوں کے لئے رقم جاری کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بہتری کے لئے جو بھی منصوبہ بنایا گیا ہے، اسے صوبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی پیشگی مشاورت سے حتمی شکل دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے بلوچستان کے حوالے سے دو کمیٹیاں تشکیل دیں۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس میں بلوچستان کے مراعات یافتہ حصوں میں وزیر اعظم کے منصفانہ ترقی کے حوالے سے دو خصوصی کمیٹیاں تشکیل دیں۔وفاقی وزیر نے دس مختلف سرکاری وزارتوں کے اجلاس کی سربراہی کی اور انہیں گوادر اور بلوچستان خصوصاً جنوبی بلوچستان کی ترقی کے لئے تیز رفتار ٹریک کی بنیاد پر ایک پروگرام تیار کرنے کی ہدایت کی۔
جنوبی بلوچستان کے لئے یہ خصوصی اقدام وزیراعظم کی ہدایت پر اٹھایا جا رہا ہے جو پاکستان کے ترقی یافتہ حصے کو ترقی کی ایک اعلیٰ سطح پر لانے کے لئے ترجیحی طور پر فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانا چاہتا ہے۔24 جولائی کو وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں قومی ترقیاتی کونسل نے اسد عمر کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پروگرام تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسد عمر نے دو کمیٹیاں تشکیل دیں۔
ایک کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان کریں گے اور دوسری کمیٹی برائے سمندری امور کے وزیر علی زیدی اور مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کی زیرصدارت ہو گی۔ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کی زیرقیادت کمیٹی آبی وسائل، سڑکوں، زراعت، سیاحت، توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے علاقوں میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے بلوچستان کی ترقی کے لئے ایک لائحہ عمل بنائے گی جبکہ وزیر اور مشیر کی کمیٹی گوادر کی ترقی کے منصوبے پر عمل کرے گی۔
رواں مالی سال میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلوچستان کی ترقی پر مجموعی طور پر 200 ارب روپے خرچ کریں گی صوبائی حکومت کے سالانہ ترقیاتی منصوبے کے تحت 118 ارب روپے اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 82 ارب روپے خرچ ہوں گے.