آئی ایم ایف ،گٹ جوڑ غریب دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ عثمان کاکڑ

0 105

کوئٹہ: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاہے کہ اسیٹبلشمنٹ اور آئی ایم ایف کے گٹھ جوڑ سے پیش کردہ عوام،غریب بالخصوص دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں بلکہ اس کی مذمت کرتے ہیں،بجٹ میں صرف اتحادیوں کو خوش کیاگیاہے لیکن عوام اس کے ثمرات سے مکمل محروم ہیں،عوام پر آئندہ منی بجٹ میں ٹیکسز لاگو کئے جائیں گے اور حکمرانوں کی انہی غلط معاشی پالیسیوں کے باعث بے روزگاری اور مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا۔

مزیدایک کروڑ لوگ بے روزگار ہونگے،بلوچستان اور بلخصوص جنوبی پشتونخوا میں کوئی نیا منصوبہ نہیں ہے،گدھوں میں ایک لاکھ اضافے کو حکومت اپنی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے وفاقی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کی نگرانی میں موجودہ وفاقی حکومت کے جنرل منیجر عمران خان اور آئی ایم ایف کی رہنمائی میں 2020-21ء کا عوام وغریب دشمن بلخصوص پشتون دشمن بجٹ پیش کیاگیاہے۔

جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور یکسر مسترد کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت پچھلے سال کی ملکی آمدن کی بنیاد پر بجٹ اعلان کرتی ہے وہ پیسے فوج،دفاع اور قرضوں کی مد میں خرچ ہوئے ہیں آج ہمیں ملک چلانے کیلئے اضافہ سود کے ساتھ قرضے لینا پڑے گی،وفاقی حکومت نے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں اضافہ کیا نہ ہی پنشن بڑھائی ہے جو زیادتی ہے،انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت ایک بہت بڑا بجٹ پیش کرنے کا کریڈیٹ لے رہی ہے۔

لیکن جنوبی پشتونخوا کیلئے اتنے بڑے بجٹ میں دو ارب روپے کاایک بھی نیا منصوبہ ثابت نہیں کرسکتا کہ انہوں نے جنوبی پشتونخوا کیلئے شامل کیاہو،پشتون بلوچ صوبے میں جنوبی پشتونخوا میں کوئی بھی نیا منصوبہ شامل نہیں کیاہے،انہوں نے کہاکہ 43ہزار ارب روپے کاملک قرض دار ہیں جبکہ وفاقی بجٹ دفاع کی مد میں 138ارب روپے اضافہ کیاگیاہے۔

لیکن 22کروڑ عوام کو کورونا سے بچانے کیلئے صرف70ارب روپے رکھے گئے پشتون بلوچ صوبے کو ایک تو بجٹ انتہائی کم رکھاگیاہے اور دوسرا اسی صوبے میں جنوبی پشتونخوا کیلئے 6فیصد بھی نہیں دیاگیاہے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ اس صوبے میں ہمارے ساتھ کتنا ظلم ہے بدقسمتی سے کسی بھی شعبے نے ترقی نہیں کیا بلکہ صنعت،ایکسپورٹ،امپورٹ کے شعبے تنزلی کاشکار ہوئے ہیں۔

جبکہ ٹیکسز بھی کم ہوگئے ہیں اگر اضافہ ہواہے تو صرف اور صرف گدھوں میں اضافہ ہوگیاہے جس کی ایک سروے موجود ہیں کہتے ہیں کہ ایک لاکھ گدھے بڑھ گئے ہیں،وفاقی حکومت نے بجٹ میں اگر کچھ دیا ہے تو وہ وڈھ،چاغی،نوشکی یا ایم کیوایم کراچی کو دیاہے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ بلوچستان اور سندھ میں صرف اتحادیوں کو گرانٹ دیاگیاہے عوام اس سے محروم ہیں کراچی اور بلوچ پشتون علاقوں میں صرف ایم کیوایم،بی این پی اور مسلم لیگ(ق) کو گرانٹ دیاگیاہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.