پی ٹی آئی کےخلاف فارن فنڈنگ کیس بدنیتی پرمبنی ہے،وزیراعظم

0 74

براڈ شیٹ نے سابق حکمرانوں کو بے نقاب کردیا ہے سابق الیکشن کمشنر ہمارا دشمن تھا جس کی وجہ سے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر ہوئی ،عمران خان
اسلام آباد(امروز ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ خصوصاً گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس، وفاقی وزراءمخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، سینیٹر شبلی فراز، سید علی حیدر زیدی، سید فخر امام، علی امین گنڈا پور، مشیر وزیراعظم ڈاکٹر عشرت حسین، معاونین خصوصی محمد عثمان ڈار، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز اور سینئیر افسران شریک۔ صوبائی وزیر خوراک عبدالعلیم خان، مشیر وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت۔وزیر خزانہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ گزشتہ سات ہفتوں کے حساس قیمتوں کے اعشاریے کی روشنی میں پیاز، ٹماٹر اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ آئندہ کچھ ہفتوں میں ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں بھی کمی آنا شروع ہو جائے گی۔اجلاس کو گندم کی ریلیز کے حوالے سے اقدامات پر بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکاءکو چینی کی درآمد کے حوالے سے ای سی سی کے فیصلے اور اس کے چینی کی قیمت میں کمی پر اثر ات پر بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل اور کم نرخوں پر دستیابی کے حوالے سے تیاری اور بروقت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے عام آدمی کو اشیائے ضرور یہ کی دستیابی اور قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائےاجلاس کو آئندہ سال گندم کی پیداوار کی فورکاسٹ اور ضرورت کے مطابق درآمد کی تیاری کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ شرکائ کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت کے گندم کی درآمد کے فیصلے کی بدولت مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔ اجلاس میں اشیائے ضرور یہ ، خصوصا گندم اور چینی کی قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے پیداوار میں اضافے پر توجہ مرکوز رکھنے اور اس ضمن میں صوبوں کو پیداوار میں اضافے کی غرض سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ شرکاءکو منصوبے میں اراضی کے حصول میں ہونے والی پیش رفت پر پر بھی آگاہ کیا گیا۔سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور والٹن ائیر پورٹ کی منتقلی کے حوالے سے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ اس منصوبے کی کمرشل، ریٹیل اور رہائشی زوننگ بین الاقوامی اعلی معیار کے تحت کی جا رہی ہے۔ تعمیرات کے حوالے سے ایک نئے تصور کے تحت اس منصوبے کو مکمل کیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے منصوبے کی افادیت کے حوالے سے زکر کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے عوام کے لیے یہ منصوبہ سماجی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہم ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے عرصہ دراز سے غیر استعمال شدہ زمین پر معیاری تعمیرات سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے۔ اجلاس کو صوبہ پنجاب کے چھوٹے شہروں کے اطراف میں وزیراعظم کے ویڑن کے تحت کم آمدنی والے طبقے کو کم لاگت کے گھروں کی تعمیر کے مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کم لاگت 3 سے 5 مرلہ گھروں کے یہ منصوبے ابتدا میں صوبہ کے 25 سے 27 اضلاع کے اطراف میں ہوں گے اور بعد ازاں ان کا دائرہ کار 87 مختلف لوکیشنز تک بتدریج بڑھایا جائے گا۔ حکومت پنجاب زمین فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ابتدائی مرحلے میں سرمایہ فراہم کرے گی اور اگلے مرحلے میں مارٹگیج فنانسنگ کے تحت سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے غریب اور کم آمدن طبقے کے لئے اس منصوبے کی افادیت کے پیش نظر ٹائم لائنز متعین کرنے اورجلد آغاز کی ہدایت کی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انگریزی نہ سمجھنے والے لوگوں کے سامنے انگریزی میں بات کرنا ان کی توہین ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے، جس میں وہ اپنے لوگوں کے سامنے انگریزی بولنے کو ترجیح دینے والوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ویڈیو کلپ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ہاں لوگوں کی اکثریت کو انگریزی نہیں آتی اس لیے ان کے سامنے انگریزی میں بات کرنا لوگوں کی توہین ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی عزت کرنی چاہیے۔وزیر اعظم کا یہ ویڈیو کلپ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب سوشل میڈیا پر ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولنے والے مینجر اور ریسٹورنٹ کی خواتین مالکان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس پر ٹویٹر صارفین نے کافی غم و غصے کا اظہار کیا۔اسلام آباد کے ایک ریسٹورنٹ کینولی کی دو خواتین مالکان نے مینجر کو بلوا کر اس سے انگریزی میں بات کرنے کا کہا اور جب مینجر نے ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے نہ صرف اس کی ویڈیو ریکارڈ کی بلکہ اس کا تمسخر بھی اڑایا ۔یہ ویڈیو گذشتہ رات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد ٹویٹر صارفین نے ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولنے پر اسلام آباد میں موجود کینولی ریسٹورنٹ مینجر کا تمسخر اڑانے والی خواتین مالکان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور مینجر سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اسلام آباد میں موجود اس ریسٹورنٹ کا بائیکاٹ کرنے کا ٹرینڈ بھی آج کے دن ٹاپ ٹرینڈز میں رہا۔جس کے بعد اب ریسٹورنٹ انتظامیہ کی جانب سے سوشل میڈیا صارفین کے رد عمل پر بیان جاری کر دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹا گرام پر جاری بیان میں ریسٹورنٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سوشل میڈیا صارفین اور ان لوگوں کے رد عمل پر بے حد افسوس ہے جنہوں نے ایک ٹیم ممبر کے ساتھ ہمارے مذاق کو غلط رنگ دیا۔ یہ ویڈیو بطور ٹیم ہمارے مابین ہونے والی ایک گپ شپ تھی جسے کسی صورت منفی تناظر میں نہیں بنایا گیا تھا۔اگر کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو ہم معذرت خواہ ہیں لیکن ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ ہمیں خود کو مہربان مالکان کے طور پر کسی کے بھی سامنے ثابت کرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ ہماری ٹیم تقریبا ایک دہائی سے ہمارے ساتھ ہے ، اسی بات سے سب کو اندازہ ہوجانا چاہئیے۔ ہمیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور ہمیں اپنی زبان اور ثقافت سے پیار ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ فارن فنڈنگ کیس میں فرنٹ فٹ پر کھیلیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں غیر ملکی فنڈنگ لیتی رہی ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف نے نے کوئی فارن فنڈنگ نہیں لی۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کی اوپن سماعت کی پیشکش کرچکا ہوں۔تحریک انصاف ہر فورم پر اپنا کیس پیش کرچکی ہے، فارن فنڈنگ کیس میں اپوزیشن کی حقیقت سامنے آئے گی۔ جو کہتا تھا آج وہ سچ ثابت ہورہا ہے۔براڈ شیٹ کے معاملے پر کمیٹی بنا دی ہے وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ براڈ شیٹ سے ماضی کے حکمرانوں نے فائدہ اٹھایا۔ مکمل تحقیقات قوم کے سامنے لائیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے براڈ شیٹ کے معاملے پر کہا کہ براڈ شیٹ نے سابق حکمرانوں کو بے نقاب کردیا ہے۔سابق این آراو 20 ملین ڈالر نقصان کا سبب بنا، مشرف کے ساتھ ڈیل کرکے پراپرٹی بنائی۔ یہ لوگ اپنی دولت بچانے کیلئے این آراو مانگ رہے ہیں، براڈشیٹ کیس کی جامع تحقیقات کروا رہے ہیں، حکومت اور ادارے ان کے پریشر میں نہیں آئیں گے، لوٹی دولت واپس لائی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں اور پارٹی رہنماں کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہو رہی ہے۔پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے آئی پی پیز اور ایل این جی کے مہنگے معاہدے کیے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گذشتہ روز براڈ شیٹ معاملہ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی بنائی گئی تھی جس کی سربراہی جسٹس (ر)عظمت سعید شیخ کو سونپ دی گئی ہے۔ یہ پانچ رکنی کمیٹی جسٹس (ر) عظمت سعید کی سربراہی میں براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.