شہبازشریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا تھا
کراچی سرکلر ریلوے کے لیے جتنی زمین خالی کروا سکتے ہیں کروائی ہے، سندھ حکومت ہمارا ساتھ دے باقی زمین بھی خالی کروائیں گے،شیخ رشید احمد
ملک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا موجودہ حکومت نے ڈوبنے سے بچالیا ہے، مزید 6 ٹرینیں چلانے جا رہے ہیں، 23 اور 30 مارچ کے دوران وی آئی پی ٹرینیں چلیں گی، پریس کانفرنس
کراچی(این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہبازشریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا تھا ،اس حوالے سے چیف جسٹس صاحب کو خط لکھوں گا،آصف زرداری کو اللہ نہ بچائے تو کوئی مخلوق نہیں بچا سکتی،کراچی سرکلر ریلوے کے لیے جتنی زمین خالی کروا سکتے ہیں کروائی ہے، سندھ حکومت ہمارا ساتھ دے باقی زمین بھی خالی کروائیں گے، ملک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا موجودہ حکومت نے ڈوبنے سے بچالیا ہے، مزید 6 ٹرینیں چلانے جا رہے ہیں، 23 اور 30 مارچ کے دوران وی آئی پی ٹرینیں چلیں گی۔ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا، وزیر اعظم عمران خان نے حکومت میں آکر اسے سنبھالا، شرائط کم کرنے میں بھی عمران خان نے کردار ادا کیا۔ چین، قطر اور سعودی عرب نے ہمارا ساتھ دیا، سعودی فرمانروا کے آنے پر ایسی سرمایہ کاری ہوگی سب حیران رہ جائیں گے، آئی ایم ایف کی سخت شرائط میں کم کروانے کی کوشش کررہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار جعلی شماریات کے ماہر تھے، انہوں نے آئی ایف ایم اور ورلڈ بینک کو جعلی کاغذات دیئے تھے، ایک ایک ریلوے اسٹیشن پر اربوں روپے ڈبو دیے، نارووال کا اسٹیشن 80، 90 کروڑ روپے میں بنا ہے، آئی ایف ایم اور ورلڈ بینک کو جعلی کاغذات دیئے تھے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانا ایک بہت بڑی غلطی ہے، اب کرمنل لوگوں کا احتساب کریں گے؟ عجیب تماشہ ہے، بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا ہے۔ پروٹوکول کے ساتھ وہ اسلام آباد میں گھوم رہے ہیں، جب کسی کو دانت میں درد شروع ہوجائے تو سمجھ جائیں کہ اسے کیا خواہش ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی اور نہیں جس نے میری طرح 8 کمیٹیوں کو چیئر کیا ہو، شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے والے عمر بھر پچھتائیں گے، میں عمران خان کو جانتاہوں، ان کے ہاں این آر او کی گنجائش نہیں، میں شہباز شریف کو کرپشن کیسز میں نواز شریف سے زیادہ ملوث دیکھتا ہوں۔شہبازشریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا تھا ،اس حوالے سے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ صاحب کو خط لکھوں گا۔شیخ رشید نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے لیے جتنی زمین خالی کروا سکتے ہیں کروائی ہے، سندھ حکومت ہمارا ساتھ دے باقی زمین بھی خالی کروائیں گے۔ ہمارے کیے ہوئے سروے پر ان لوگوں نے اپنی مہریں لگالیں، میں سرکلر ریلوے کے لیے چوروں کے پاس بھی جانے کو تیار ہوں۔کراچی سرکلر ریلوے کو شہر کے مضافاتی علاقوں تک پہنچائیں گے، یہ منصوبہ پی سی ون میں آچکا ہے، سندھ حکومت اس کا فریم ورک بنائے، ہم اس معاملے پر اس کے ساتھ ہیں، اب کے سی آر نہیں بنی تو قیامت تک نہیں بنے گی۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں کوئی پیچھے نہیں رہا، جس عمران خان کو میں جانتا ہوں وہ مجرموں کو نہیں چھوڑے گا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس کوئی ٹرین خالی نہیں ہے، ہم مزید 6 ٹرینیں چلانے جا رہے ہیں۔ 23 اور 30 مارچ کے دوران وی آئی پی ٹرینیں چلیں گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال سے درخواست کرتا ہوں کہ وائٹ کالم کرائم کے خلاف کارروائی تیز کریں، کرپشن کیس میں گرفتار ملزم کی پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دینے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔وزیر ریلوے نے کہاکہ پاناما کیس میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بہت گہرائی اور ویژن کا مظاہرہ کیا، ان کے چیف جسٹس بننے کے بعد بہت سارے لوگ اپنے مقدمات راول پنڈی سے لاہور منتقل کررہے ہیں جس میں منشیات کے کیسز بھی شامل ہیں، اپنے مقدمات من پسند جگہوں پر لگوانے کی کوشش کی جارہی ہے جو انصاف کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں کہ ایک شہر میں اور جبکہ دوسرے شہر میں اور ججز ہیں، یہ انہونی بات ہے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے الزام کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے ایک سال پہلے خط لکھا تھا، وزیراعلی چاہیں تو میں کے سی آر پر ان کے پاس جانے کو تیار ہوں، حالانکہ میں چوروں اور ڈاکوں کے پاس نہیں جانتا، آصف زرداری کا کیس نواز شریف اور شہباز شریف سے ایک لاکھ گنا زیادہ خطرناک ہے، زرداری صاحب کو اللہ کے سوا اب کوئی نہیں بچاسکتا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سے درخواست ہے انجنوں کے معاملے کو دیکھیں، ایک مثال بتائیں جن پر 8، 8 کیس ہوں اور وہ اسمبلی میں پالیسی بیان دے۔